میاں طارق شفیع آج دوسری دفعہ جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے
پاناما لیکس جے آئی ٹی نے رپورٹ کے لئے ڈیڈلائن قریب آنے پرتحقیقات کا کام تیزکردیا، آج طارق شفیع جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہو کر سوالوں کے جواب دیں گے جب کہ کل وزیراعظم کے بیٹے حسن نوازاور پرسوں حسین نوازپیش ہوں گے جس کے بعد 5 جولائی کو مریم نواز کی پیشی ہے۔
طارق شفیع نے مبینہ طورپر گلف اسٹیل ملزکی فروخت کے بعد 12 ملین درہم قطری شاہی خاندان کے حوالے کئے تھے۔ طارق شفیع اتفاق فاؤنڈریز کا حصہ رہے اورشریف خاندان کے دوبئی میں کاروبار کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں،وہ شفیع گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹر ہیں، وہ شوگر ملز،اسٹیل ملز اور پولٹر ی فیڈزکے پیداواری یونٹ چلاتے ہیں۔ طارق شفیع نے سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے بیان حلفی میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 1980 میں 12 ملین درہم قطر کے شیخ فہد بن جاسم بن جابر الثانی کو نقد ادا کئے تھے۔
طارق شفیع شریف خاندان کی دوبئی اسٹیل ملز میں شراکت دار تھے اور ملز کی فروخت کے معاہدے پر بھی ان کے دستخط ہیں، سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گذاروں اور عدالت نے طارق شفیع کے حلفیہ بیانات میں دستخطوں میں مماثلت نہ ہونے کی نشاندہی کی تھی۔
طارق شفیع اس سے قبل بھی جے آئی ٹی میں پیش ہو چکے ہیں جس کے بعد انہوں نے جے آئی ٹی پر نامناسب سلوک کا الزام عائد کیا تھا جب کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے طارق شفیع پر وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے دباؤ ڈالاتھا۔