پاکستان

مہمند ایحنسی میں شدت پسندی کے دو واقعات میں تین اہلکاروں سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی

(بشیر باجوہ بیورع چیف پاکستان نیوز وائس اف کینیڈا) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور اور قبائلی علاقے مہمند ایحنسی میں شدت پسندی کے دو واقعات میں تین اہلکاروں سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
مہمند ایجنسی میں دہشت گردوں کا حملہ، دو ایف سی اہلکار ہلاک
پشاور میں خودکش حملہ بدھ کی دوپہر حیات آباد کے علاقے میں ہوا جہاں ججوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
پشاور پولیس کے ایس ایس پی سجاد خان نے نیوز وائس اف کینڈا    کو  بتایا کہ حیات آباد میں موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے سرکاری ویگن کو نشانہ بنایا۔
پشاور میں خودکش حملہ بدھ کی دوپہر حیات آباد کے علاقے میں ہوا جہاں ججوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سے قبل بدھ کی صبح غلنئی میں ایجنسی ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ پر بھی خودکش حملہ ہوا۔
ان کے مطابق اس حملے ویگن کا ڈرائیور ہلاک اور تین خواتین سمیت چار افراد زخمی ہوئے ہیں جنھیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے ایک خودکش حملہ آور کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔
انھوں نے بتایا دو مبینہ خود کش حملہ آور ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں واقع سرکاری دفاتر کی جانب جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران وہاں گیٹ پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے انھیں روکنے کی کوشش کی۔
عصمت اللہ وزیر کے مطابق اس دوران ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ دوسرے کو سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اداروں کو افغانستان سے مہمند ایجنسی میں خود کش حملہ آوروں کے داخل ہونے کی اطلاع تھی۔
بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ایک خود کش حملہ آور کو مہمند ایجنسی کے سرکاری دفاتر کے گیٹ پر فائرنگ کر کے ہلاک کردیا جب کہ دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
حملے کی زمداری مہمند ایجنسی کو کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے الگ ہونے والے دھڑے جماعت الاحرار کا مرکز قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں افغان مشن کے نائب کو طلب کر کے کالعدم شدت پسند تنظیم جماعت الاحرار کی افغانستان میں موجود پناہ گاہوں سے پاکستان کی سرزمین پر ہونے والے حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق منگل کو ایڈیشنل سیکریٹری برائےاقوام متحدہ اور یورپی کمیشن نے افغان مشن کے نائب سید عبدل ناصر یوسیفی کو طلب کیا گیا۔
بیان کے مطابق افغان سفارت کار سے مطالبہ کیا گیا کہ افغانستان اپنی سرزمین پر دہشت گردوں اور ان کی پناہ گاہوں، مالی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
بیان کے مطابق افغان مشن کے نائب سربراہ سے دہشت گرد حملوں اور اس سے متعلقہ معلومات کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button