موت سے چند لمحے قبل انسان کو کیا چیز نظر آتی ہے؟ پہلی مرتبہ سائنسدانوں کو جواب مل گیا، جان کر ہر کوئی حیرت و خوف کے مارے دنگ رہ گیا
یروشلم (نیوز ڈیسک) ساری زندگی دنیا کے ہنگاموں میں الجھا رہنے والا انسان جب اس دنیا سے رخصت ہونے لگتا ہے تو اس کی کیا کیفیت ہوتی ہے، اس بات کا احوال مذہبی تعلیمات میں تو ملتا ہے لیکن سائنسدان پہلی بار اس معمے کو کسی حد تک سمجھنے میں کامیاب ہوئے ہیں، اور سخت حیرت میں مبتلاءہیں۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کو پتا چلا ہے کہ حالت نزع میں انسان کا تمام ماضی اس کی آنکھوں کے سامنے فلم کی صورت چلنا شروع ہوجاتا ہے ، اگرچہ ان مناظر کی ترتیب ہماری زندگی کے شب و روز کی ترتیب جیسی نہیں ہوتی۔ سائنسی جریدے ’کانشیس نیس اینڈ کاگنیشن‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موت سے قبل ہماری تمام زندگی کے مناظر پھر سے نظر آنے میں دماغ کا وہ حصہ بنیادی کردار ادا کرتا ہے جو تمام عمر ہماری یادیں محفوظ رکھتا ہے۔ اتفاق کی بات ہے کہ دماغ کا یہ حصہ آکسیجن اور خون کی فراہمی عارضی طور پر بند ہونے پر، جیسا کہ کسی خطرناک حادثے کی صورت میں ہو سکتا ہے، متاثر نہیں ہوتا۔
’مرنے کے بعد جسم میں یہ تبدیلی آتی ہے اور پھر سے زندگی شروع ہوجاتی ہے۔۔۔‘ جدید تحقیق میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے ایسا انکشاف کردیا کہ غیر مسلموں کی واقعی ہوائیاں اُڑگئیں
سائنسدانوں نے متعدد ایسے افراد پر تحقیقات کیں جو خطرناک حادثات کا شکار ہوکر زندگی اور موت کی کشمکش کا سامنا کرچکے تھے۔ ان میں سے ایک شخص نے بتایا ”مجھے یوں محسوس ہوا کہ میں اس کیفیت میں صدیوں تک رہا۔ میں زمان ومکان کی قید سے خود کو آزاد محسوس کررہا تھا، تاہم اس سوال کا جواب درست طور پر دینا میرے لئے ناممکن ہے۔ شاید یہ ایک لمحہ تھا، یا شاید ہزاروں سال۔ شاید یہ دونوں باتیں تھیں، یا شاید کچھ بھی نہیں تھا، میں کچھ بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا۔“
ایک اور شخص نے حیرت ناک کیفیات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ”میں خود کو دوسروں کی نظر سے دیکھ سکتا تھا۔ گویا میں اپنے عزیز و اقارب میں سے ہر ایک کے دماغ میں جاکر ان کا درد اور دکھ محسوس کرسکتا تھا۔“ ایک اور صاحب نے بتایا ”جب میں موت و حیات کی کشمکش میں تھا تو آس پاس کی ہر چیز کو دیکھ اور محسوس کر سکتا تھا۔ میں نے ا پنے باپ کو اپنے قریب دیکھا، جو مجھے اپنے بچپن کے واقعات اور زندگی کے دکھوں اور تکلیفوں کے بارے میں بتارہا تھا۔ انہوں نے مجھے اپنی ساری زندگی کا احوال بتایا۔ نجانے انہوں نے کیا کچھ بتایا، لیکن یہ کہانی بہت طویل تھی۔ “
کینسر کے مرض میں مبتلا خاتون کو اپنی معذور بیٹی کیلئے نئی ماں کی تلاش
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ ہماری زندگی کے تمام واقعات ہمارے ذہن میں محفوظ ہوتے ہیں، اگرچہ ان میں سے اکثر ہمارے شعور سے محو ہو چکے ہوتے ہیں۔ موت کے قریب تمام ماضی لوٹ کر ہمارے سامنے آتا ہے، اور تب ہمیں وہ سب کچھ نظر آتا ہے جسے ہم نے اس سے پہلے دیکھ کر بھی نہیں دیکھا ہوتا۔