منی لانڈرنگ میں کبھی ملوث نہیں رہا ، میری بطور نیشنل بینک صدر تقرری میرٹ پر ہوئی ، عمران خان کے الزامات سے فرق نہیں پڑتا : سعید احمد صدر نیشنل بینک پاکستان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے کہا ہے کہ پوری ذمہ داری سے کہتاہوں کسی منی لانڈرنگ میں کبھی ملوث نہیں رہا ہوں اور نہ منی لانڈرنگ سے جڑے کسی اکاونٹ سے کبھی تعلق رہا، میری بطور نیشنل بینک صدر تقرری میرٹ پر ہوئی ، بینکنگ سیکٹر کی ممتاز شخصیات سے میرے بارے میں رائے لی جاسکتی ہے، عمران خان کے الزامات پر مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا جو مجھے جانتے ہیں انہیں پتا ہے کہ میں کیسا آدمی ہوں؟ نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے کہا کہ نیشنل بینک میں میری تعیناتی صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوئی ،میں نے اب تک جو اسائنمنٹ لی ہیں ان سب میں کامیاب رہا ہوں ،بینکنگ سیکٹر کی ممتاز شخصیات سے میرے بارے میں رائے لی جاسکتی ہے، لندن سکول آف اکنامکس سے میں نے ماسٹر کیا ، لاہور بورڈ سے میں نے ٹاپ کیا تھا، پاکستان آئے ہوئے 3 سال ہوئے ہیں، اس سے پہلے میری ساری سروسز اوورسیز میں رہی ہیں ،پی ٹی آئی کے بانی رکن احسن رشید قریبی دوست تھے اور احسن رشید نے مجھ سے کہاپاکستان آ کر خدمات انجام دیں ، میرے پاس احسن رشید کے میسجز ابھی تک محفوظ ہیں ،اس کے علاوہ میں عمران خان کو کوئی اور سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا ، اگر کوئی کام کرنے والا ہو تو اس کے پاس پاکستان میں کام کرنے کے بڑے مواقع موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری ذمہ داری سے کہتاہوں کہ میں کسی منی لانڈرنگ میں کبھی ملوث نہیں رہا اور نہ ہی منی لانڈرنگ سے جڑے کسی اکاونٹ سے کبھی میرا تعلق رہا،حکومت کو پورا اختیار ہے وہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیقات کرے مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے ،ڈار صاحب نے دوران قید منی لانڈرنگ میں میرا نام کیوں لیا ،اس حوالے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ،ہجویری مضاربہ کا بانی رکن تھا اور ڈائریکٹر کے طور پر شاید میں نے کسی اکاؤنٹ کھولنے پر دستخط کیے ہوں ، عمران خان کے الزامات پر مجھے کوئی فرق نہیں پڑا ،جو لوگ مجھے جانتے ہیں انہیں پتا ہے کہ میں کیسا آدمی ہوں ،ان الزامات پر میں اپنے بچوں اور بیوی کو تسلی دیتا ہوں کہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں تو ان تمام الزامات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔سعید احمد کا کہنا تھا کہ 10 دس سالوں سے بند فائلوں کو میں نے کھول کر حقیقت میں تبدیل کیا ،میری دوہری نیشنلٹی پر اعتراض کرنے والوں کو علم ہونا چاہئے کہ دوہری شہریت صرف ممبر پارلیمنٹ پر لاگو ہوتی ہے کسی ادارے کے سربراہ پر نہیں ۔