پاکستان

منتخب وزیراعظم کو تکنیکی بنیادوں پر نہیں نکالا جاسکتا،28 جولائی کا فیصلہ نواز شریف نہیں پاکستان کے خلاف تھا، رانا ثناء اللہ

اسلام آباد 23 دسمبر2017
(بیورو رپوٹ پاکستان بشیر باجوہ وائس آف کینیڈا)
پارٹی میں نواز شریف کے بعد شہباز شریف ہی سینئر لیڈر ہیں، حمزہ شہباز اور مریم نواز مسلم لیگ ن کا مستقبل ہیں، آئندہ انتخابات میں ڈاکٹر طاہر القادری اپنے دو بیٹوں کو پارلیمنٹ میں لانا چاہتے ہیں، سینٹ الیکشن وقت پر ہوں گے، سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی کے سامنے طاہر القادری کے لوگ تفتیش میں شامل نہیں ہوئے،وزیر قانون پنجاب کا نجی ٹی وی سے گفتگو
منتخب وزیراعظم کو تکنیکی بنیادوں پر نہیں نکالا جاسکتا،28 جولائی کا ..

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ منتخب وزیراعظم کو تکنیکی بنیادوں پر نہیں نکالا جاسکتا۔28 جولائی کا فیصلہ نواز شریف نہیں پاکستان کے خلاف تھا۔ پارٹی میں نواز شریف کے بعد شہباز شریف ہی سینئر لیڈر ہیں۔ حمزہ شہباز اور مریم نواز مسلم لیگ ن کا مستقبل ہیں۔ جمعہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عدالتی فیصلہ کی وجہ سے نواز شریف کو عہدے سے ہٹنا پڑا۔
منتخب وزیراعظم کو تکنیکی بنیادوں پر نہیں نکالا جاسکتا۔ نواز شریف کی ناہلی کے فیصلے کے بعد پاکستان معیشت پہنچ گئی۔ 28 جولائی کا فیصلہ نواز شریف نہیں پاکستان کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں حمزہ شہباز اور مریم نواز مسلم لیگ ن کی قیادت کریں گے۔ ابھی شہباز شریف ہی نواز شریف کے بعد قومی لیڈر ہیں، آئندہ کے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آئندہ الیکشن میں کامیابی پر شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے۔
نواز شریف کو وزیراعظم بنانے میں شہباز شریف کا کلیدی کردار تھا۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز نے پنجاب میں بہت کام کیا ہے۔ حمزہ شہباز کو پنجاب میں بڑی ذمہ داری اپنے کی کئی بار سفارش کی مستقبل میں حمزہ شہباز کو اہم ذمہ داری مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاست دانوں کی سیاست ڈیڈ لائن پر چلتی ہے۔ طاہر القادری کی ڈیڈ لائن کہیں ان کی واپسی کی تیاری تو نہیں، نواز کی عدل تحریک میں شہباز شریف بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
استفیٰ مانگنے والے بہت ہیں۔ کسی کے کہنے پر استفیٰ نہیں دیں گے۔ گزشتہ دو ہفتے ہمارے مخالفین پر بہت بھاری گزرے۔ مسلم لیگ ن اکیلی ہے اور باقی ساری سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر مسلم لیگ ن کے خلاف اتحاد و قائم کرنا چاہتی ہیں نواز شریف کی عدل بحالی تحریک کا منشور میں سویلین بالادستی، ووٹ کا تقدس اور عام شہریوں کو انصاف کا حصول شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ڈاکٹر طاہر القادری اپنے دو بیٹوں کو پارلیمنٹ میں لانا چاہتے ہیں۔ سینٹ الیکشن وقت پر ہوں گے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی کے سامنے ڈاکٹر طاہر القادری کے لوگ شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button