ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ چیلنج ہے ،حکومت اور ادارے اس کے خاتمے کے لیے یکسو ہیں ڈپٹی کمشنر محمد عامر جان ۔
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
گوجرانوالہ: 15اپریل 2017
ضلع بھر میں 8لاکھ 80ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے ، 1586موبائل ،173فکس اور53ٹرانزٹ ٹیمیں5 سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائیں گی، ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ چیلنج ہے ،حکومت اور ادارے اس کے خاتمے کے لیے یکسو ہیں ڈپٹی کمشنر محمد عامر جان ۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ محمد عامر جان نے جناح روڈ پر جگیوں میں مقیم خانہ بدوشوں کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر 17اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا ۔اس موقع پر صوبائی انچارج (WHO) برائے انسداد پولیو ڈاکٹر راؤل ، سی ای او ہیلتھ سعید اللہ خاں ، ڈی ایچ او ڈاکٹر صاحبزادہ فرید ، نمائندہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر جنید صولت، یونین کونسلز 12اور 13 سے منتخب چیئرمین خالد مغل ، وقار چیمہ اور انسداد پولیو سٹاف سمیت دیگر موجود تھے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کا خانہ بدوشوں کی جگیوں سے آغاز کرنے کا مقصد پولیو کے قطرے ان بچوں کو بھی پلانا ہے جو کسی بھی وجہ سے رہ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ضلعی انتظامیہ نے اس بات عزم کیا ہے کہ جاری مہم میں اہداف کے سو فیصد حصول کو یقینی بنایا جائیگا ، جگیوں ، بھٹہ خشت ، کچی آبادیوں ، مہاجرین سمیت دیگرمقامات پر مقیم بچے خصوصی اہداف میں شامل ہیں ۔انسدادپولیو ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائیگی ، مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام سرکاری ادارے ، سول سوسائٹی اور شہری محکمہ صحت کی ٹیموں سے تعاون کریں ۔پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لیے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تا کہ کوئی بچہ ہماری کوتاہی اور غفلت کے باعث معذور ی کا شکار نہ ہو ۔
انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر ز کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحصیل میں انسداد پولیو مہم کی نگرانی کریں اور روزانہ کی بنیاد پر فیلڈ وزٹ بھی کریں ، سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو بھی یقینی بنائیں ۔ خود بھی فیلڈ میں نکلوں گا اور مختلف علاقوں میں انسداد پولیو ٹیموں کو چیک کرونگا ، کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہو گی ۔
صوبائی انچارج ورلڈ ہیلتھ اورگنائزیشن برائے انسداد پولیو ڈاکٹر راؤل نے کہا کہ پولیو کا مرض صرف پاکستان ، افغانستان اور نائجیریا میں رہ گیا ہے جس سے پوری دنیا دوبارہ متاثر ہو سکتی اگر ان ممالک میں اس پر جلد قابو نہ پایا گیا ۔ والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر زندگی بھر کی معذوری سے انہیں محفوظ بنائیں۔