ملک ریاض کی نواز شریف سے ملاقات، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں مفاہمت کی کوئی گنجائش نہیں
اسلام آباد 1 اکتوبر
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ میرے پاس چند معلومات ہیں۔ جس میں سے ایک یہ ہے کہ نواز شریف سے جو ملک ریاض کی ملاقات ہوئی تھی اس کے بعد میڈیا کے کچھ تجزیہ کاروں نے کہا کہ ملک ریاض کی نواز شریف سے ملاقات کا مطلب ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں مفاہمت کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔
لیکن مفاہمت تو تب ہو جب سابق صدر آصف علی زرداری راضی ہوں لیکن میری آصف علی زرداری سے تفصیلاًبات ہوئی ہے جس کے بعد میں کہہ سکتا ہوں کہ ان کے مابین مفاہمت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک ریاض میرے ترجمان یا پارٹی کا حصہ نہیں ہیں ، میرا ملک ریاض سے جتنا تعلق ہے اس سے زیادہ تعلق نواز شریف ، شہباز شریف اور حمزہ شہبازکا ان سے ہے ۔
اگر وہ ذاتی حیثیت میں ان سے ملتے ہیں اور اس ملاقات کے بعد کوئی اندازہ کر لے کہ میں نواز شریف سے مفاہمت کرلوں گا تو میں کیوں کروں گا؟ کیونکہ میرے ساتھ جو بھی ہوا میں وہ نہیں بھول سکتا۔ ہم نے ان کو سپورٹ دی،لیکن مشرف کے معاملے میں ہمیں اعتماد میںلیے بغیر ان کے مابین خاموش مفاہمت ہوئی جس کے بعد ہمارے بندے گرفتار ہونا شروع ہو گئے۔