انٹرنیشنل

ملکی سالمیت کےلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے،ترک وزیراعظم

دمشق: ترک فوج نے امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹ (وائی پی جی) کے خلاف شام کے شمالی علاقے میں بڑے پیمانے پر نئی زمینی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔
(آپریشن اولیوبرانچ)زیتون کی شاخ کے نام سے شروع کئے گئے اس آپریشن میں ترک فوج کے ٹینک بھی سرحد عبور کرکے شام میں داخل ہوگئے ہیں جس کے بعد انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدہ صورتحال میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
وائی پی جی شام میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف جنگ میں نیٹو کے رکن امریکا کی اتحادی رہی ہے اور شام میں ان کے مضبوط گڑھ کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ترک حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی شام کے علاقے عفرین میں ’زیتون کی شاخ‘ کے عنوان سے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ترکی کے جنگی طیاروں نےعفرین میں امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے، جبکہ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی کی بری افواج ملکی سالمیت کے لئے شام کےعلاقےعفرین میں’ضروری آپریشن‘ کرے گی۔
ترک فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک فوج نے امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے خلاف فضائی کارروائی میں قریبا اپنے تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے اوردہشت گردوں کے 108ٹھکانے تباہ کیے ہیں۔
ترک فوج کی کارروائی کے حوالے سے وائی پی جی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ترک فوج کے حملےمیں زیادہ ترعام شہری نشانہ بنے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں چھ شہری جبکہ دو خواتین سمیت تین کرد جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی نے اپنی سرحد کے قریب شامی علاقوں میں کرد جنگجوؤں کو منظم ہونے سے روکنے کے لیے نیا آپریشن شروع کیا ہے، ترکی اس سے قبل بھی شام میں کرد جنگجوؤں کو منتشر کرنے کے لیے فوجی مداخلت کرتارہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button