مقبوضہ کشمیر، پلواما میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔
پلواما کے علاقے کنگن میں بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے ایک اور کشمیری نوجوان شہید کردیا۔ قابض انتظامیہ نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کو دبانے کے لیے سری نگر سمیت بیشتر علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے مختلف شہروں سمیت دنیا بھر میں بھارت کی حالیہ جارحیت، ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قتل و غارت کے خلاف برطانیہ اور یورپ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ماسکو میں بھی سابق بلوچ قوم پرست رہنما ڈاکٹر جمعہ خان مری اور ان کے حامیوں نے مظلوم کشمیریوں کے حق میں مظاہرہ کیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کےصدرکومقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت سےآگاہ کیا۔
ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کےصدرکولائن آف کنٹرول پربھارتی خلاف ورزیوں سےبھی آگاہ کیا، ان کا کہنا تھا بھارتی جارحیت سےعالمی امن اورسلامتی کوخطرہ ہے۔مقبوضہ کشمیر،پلواما میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید
مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم کے خلاف برسلز میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کا خون بہانے اور بلوچستان میں مداخلت کے خلاف نعرے بازی کی۔شوپیاں میں قتل عام کے خلاف برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کیاگیا جس میں مودی سرکار کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں بھارت کی قابض فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف کیا گیا۔ اس موقع پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے موم بتیاں روشن کی گئیں۔
ڈاکٹر جمعہ خان مری کے ساتھ ان کے ساتھی شاہنواز بلوچ، چوہدری زاہد اور روس میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے بھارت کا دہرا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کے خلاف ہالینڈمیں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم و جبر بند کرائے۔