مفتی قوی نے مجھے چھونے کی کوشش کی – اس کے علاوہ بہت سے انکشافات ۔ بی بی سی کی خاتون رپورٹر کا انکشاف

(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
(کرٹسی 24 نیوز فار وڈیو کلیپ)
مفتی قوی نے مجھے چھونے کی کوشش کی، دونوں گالوں سے اپنی انگلیاں مس کیں، بی بی سی رپورٹر
میں نے کہا مجھے نماز پڑھنی ہے، انھوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتاناشروع کر د یا بی بی سی کی خاتون رپورٹر کا انکشاف
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹر نے بھی مفتی قوی پر الزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مفتی قوی کے پاس قندیل بلوچ پر بات کرنے گئی تو اس نے مجھے چھونے کی کوشش کی،میں نے کہا مجھے نماز پڑھنی ہے، انھوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتاناشروع کر دیا ، کیمرے کے سامنے میرے دونوں گالوں سے اپنی انگلیاں مس کیں۔
تفصیلات کے مطابق مفتی قوی کے خلاف ایک اور حیران کن انکشاف سامنے آگیا برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی ) نے قندیل بلوچ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بی بی سی کی رپورٹر نے کہا ہے کہ میں مفتی قوی کے پاس قندیل بلوچ پر بات کرنے گئی لیکن ایک بات جس نے مجھے خود حیران کیا جب مفتی عبدالقوی نے مجھے چھونے کی کوشش کی۔میں نے مفتی عبدالقوی سے کہا کہ مجھے نماز پڑھنی ہے تو انھوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتایا شروع کر دیا اور اس کے بعد کیمرے کے سامنے میرے دونوں گالوں سے اپنی انگلیاں مس کیں۔
میں سمجھتی ہوں کہ وہ اس عمل کی کوئی توجہیہ پیش نہیں کر سکتے۔میں قندیل کے کیس کی تفتیش کرنے والی خاتون پولیس آفیسر عطیہ جعفری سے ملی تو میں نے انھیں بھی عبدالقوی سے ملاقات کے بارے میں بتایا۔