مشہور زمانہ اسلحہ و بلٹ پروف جیکٹس کے اسکینڈل میں ملوث ملزم پر نوازشات کی بارش جاری
وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخواہ پولیس کے مشہور زمانہ اسلحہ و بلٹ پروف جیکٹس کے اسکینڈل میں ملوث ملزم پر نوازشات کی بارش جاری ہے ۔جن کو چند روز میں گریڈ بائیس ملنے کا امکان ،وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ کے جوائنٹ ڈائریکٹرجنرل انٹیلی جنس بیورو ڈاکٹر محمد سلیمان جب ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز خیبرپختونخواہ پولیس تعینات تھے تو اُس کے دستخط کے کروڑوں روپے کا ناقص اسلحہ و بلٹ پروف جیکٹس خیبرپختونخواہ پولیس کے لیئے خریدیں گئیں تھیں جس کی وجہ سے کے پی پولیس کے سینکڑوں اہلکار پولیس مقابلوں کے دوران شہید ہوئے ۔قومی احتساب بیورو کی جانب سے مذکورہ اسکینڈل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کورٹ میں ریفرنس دائر کیا گیا جس میں اُن کے نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیئے گئے، جن میں ڈاکٹر محمد سلیمان سمیت سابق ایڈیشنل آئی جی پولیس عبدالمجید مروت، ڈی آئی جی کاشف عالم ، ڈی آئی جی صادق کمال اورکزئی اور ڈی آئی جی ساجد علی شامل تھے۔ یہ تمام پولیس افسران اس وقت پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت پر بھی ہیں اور مسلسل سرکاری مشینری کا استعمال کرکے اپنے خلاف کیس میں رُکاوٹ بن رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اسکینڈل کے ملزم ڈاکٹر سلیمان کو اِسی دوران گریڈ اکیس میں ترقی دی گئی اور گریڈ اکیس میں ترقی کا دورانیہ مکمل نہ ہونے پر اب مذکورہ پولیس افسر کا نام وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی خصوصی سفارش پر گریڈ بائیس کے لیئے لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ مذکورہ پولیس اَفسر کے بھائی فرید جو گریڈ بائیس کے ریٹائرڈ ڈی ایم جی افسر ہیں کو پشاور میں پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین تعینات کیا گیا۔ ذرائع نے مذید بتایا کہ وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد ڈاکٹر سلیمان کے کورس میٹ اور کامن کے افسر ہیں جو اُن کو بچانے کے لیئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں اور اُنہوں نے ہی ڈاکٹر سلیمان کا نام گریڈ بائیس کی ترقی لسٹ میں شامل کروایاہے ۔ اِس سے پہلے مذکورہ اسکنڈل کے ایک اور ملزم عبدالمجید مروت کو بھی اسی اسکینڈل کی وجہ سے گریڈ بائیس نہ مل سکا اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کس طرح ایک نیب زدہ پولیس افسر کو گریڈ بائیس میں ترقی دیتے ہیں۔مذید انکشافات کی توقع ہے