کالم,انٹرویو

مسلم جماعت احمدیہ کے سربراہ کا جرمنی کا دورہ اختتام پذیر ہو گیا

(رپورٹ :- منور علی شاہد بیورو چیف جرمنی)
عالمگیر مسلم جماعت احمدیہ کے سربراہ حضرت مرزا مسرور احمد جرمنی کا سترہ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد کل مورخہ 24 اپریل رات کو لندن واپس پہنچ گئے جماعت احمدیہ کے سربراہ اس ماہ کی 8 تاریخ کو جرمنی پہنچے تھے اس دورہ کی سب سے اہم بات دو نئی مساجد کا افتتاح اور دو کا سنگ بنیاد رکھا جانا ہے اس کے علاوہ امام جماعت احمدیہ کے سربراہ نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کے نواح میں واقع جماعت کے ایک تدریسی ادارے جامعہ احمدیہ جرمنی کے دوسرے سالانہ کانووکیشن میں بھی شرکت کی ۔علاوہ ازیں جماعت احمدیہ کے روحانی امام نے دوران قیام اپنی قیام گاہ پر ہزاروں کی تعداد میں احمدیوں اور عمائدین سے ملاقاتیں بھی کیں ۔ جماعت احمدیہ کے پانچویں خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد کے اس دورہ جرمنی کو جرمن اخبارات اور نیوز چینلز پر بھی غیر معمولی کوریج دی جاتی رہی ہے
جماعت احمدیہ کے مقامی ذرائع اور شعبہ پریس کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق جرمنی میں پہنچنے کے ایک دن بعد سوموار دس اپریل کو امام جماعت احمدیہ نے سوئیزرلینڈ کی سرحد کے قریب واقع جرمنی کے شہروالڈ شلٹ میں نئی تعمیر شدہ مسجد بیت العافیت کا افتتاح فرمایا اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ یہ جرمنی میں جماعت احمدیہ کی طرف سے تعمیر کی جانے والی پچاسویں مسجد ہیں ۔ جماعت احمدیہ کے ذرئع کا کہنا ہے کہ اس وقت جرمنی میں 100 مساجد کی تعمیر کے ایک پروگرام پر عملدرآمد ہو رہا ہے اور آج کی یہ نئی مسجد پچاسویں مسجد ہے، اس کے اگلے روز جماعت احمدیہ کے روحانی امام حضرت مرزا مسرور احمد نے مشہور تاریخی شہر میونخ کے قریب واقع شہرAugsburg میں بھی ایک نئی مسجد بیت نصیر کا افتتاح فرمایا یہ مسجد نو سال کی طویل مدت میں تعمیر ہوئی ہے اس تاخیر کی وجہ مقامی طور مخالفت بتائی گئی تھی جس کی وجہ سے اس کی تعمیر بار بار رکتی رہی تاہم اب وہ مکمل تعمیر ہو چکی ہے اس موقع پر جرمن کے معزز مہمانوں نے اپنی تقاریر میں جماعت احمدیہ کی اس ہمت اور استقامت کو بہت سراہا اور ان کو مبارکباد پیش کی۔ دونوں تقاریب میں شہر کے مئیرز کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے اراکین شہر کے معززین کے علاوہ متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں کے سربراہان نے بھی شرکت کی تھی اس موقع پر اپنے خطابات میں سربراہ امام جماعت احمدیہ حضرت مرزا مسرور احمد نے مقامی شہریوں اور معززین کو یقین دلایا کہ ہماری طرف سے تعمیر کردہ عبادت گاہیں امن کی ضمانت ہیں ان مراکز میں عبادت کرنے والے حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی پورا حق ادا کرنے والے ہیں
مسلم جماعت احمدیہ کے خلیفہ حضرت مرزا مسرور احمد نے 18 اپریل کو Raunheimاور19 اپریل کو Marburg میں دو نئی مساجد کے سنگ بنیاد رکھے ور اس موقع پر بھی مقامی مئیرز کے علاوہ سرکردہ سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بھی جماعت احمدیہ کے سربراہ حضرت مرزا مسرور احمد نے اپنے خطاب میں مقامی جرمن شہریوں اور عمائدین کے سامنے اسلام کا حقیقی تصور اور پڑوسیوں کے حقوق بارے اسلامی تعلیم کو بیان کیا اور کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ تعمیر کے بعد اس مسجد کے مینار امن ، اتحاد اور ہمدری کی علامت بنیں گے انہوں نے یقین دلایا کہ اس مسجد میں آنے والے احمدی اپنے جرمن پڑوسیوں کے تمام حقوق کا مکمل خیال رکھیں گے اور ان کے لئے کسی قسم کی مشکلات نہیں پیدا کریں گے اور نہ ہی ان کو کسی قسم کا کوئی نقصان پہنچائیں گے

22اپریل بروز ہفتہ کو امام جماعت احمدیہ حضرت مرزا مسرور احمد نے اپنے دورہ کے اختتام کے آخری مراحلے میں جماعت کے تدریسی ادارے جامعہ احمدیہ جرمنی کے دوسرے کانووکیشن برائے سال 2016میں شرکت کی اور وہاں سے دینی تعلیم مکمل کرنے والے16 طالب علموں میں شاہد کی ڈگری کے سرٹیفکیٹس تقسیم کئے یہ ڈگری لینے والوں میں جرمنی کے علاوہ بلغاریہ ، فرانس اور سوئزرلینڈ کے طلبا بھی شامل تھے۔ حضرت مرزا مسرور احمد امام جماعت احمدیہ نے جرمنی میں قیام کے دوران چودہ اور اکیس اپریل کو Raunheim میں جمعہ کی نمازیں پڑھائیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں مسلم احمدیوں نے شرکت کی۔اس جلسہ کے اہم تقریبات اور جمعہ کے خطابات احمدیہ مسلم ٹیلیویژن کے ذریعے براہ راست نشر کئے گئے
جرمنی کے سترہ روزہ دورہ کے بعد لندن پہنچنے پر سینکڑوں کی تعداد میں احمدی مرد خواتین اور بچوں نے اپنے روحانی امام کا والہانہ استقبال کیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button