مسافر جہازوں کے انجن کا معائنہ اور صفائی کیسے کی جاتی ہ
لندن (نیوز ڈیسک)ہوائی جہاز کا انجن انتہائی پیچیدہ مشین ہے مگر اس کا انتہائی باریک بینی سے اور باقاعدگی کے ساتھ معائنہ بھی ضروری ہوتا ہے تا کہ فضائی مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس مشکل اور صبر آزما کام کو کیسے سرانجام دیا جاتا ہے، یہ جاننا یقینا دلچسپی سے خالی نہیں۔
ایمریٹس 247 کی ایک رپورٹ میں ایوی یشن کمپنی اولمپس کارپوریشن کے ریجنل مینجنگ ڈائریکٹر مارس فیبر نے اس اہم اور مشکل کام کی تفصیلات اور اسے سرانجام دینے کا حیران کن طریقہ بیان کیا ہے۔ مارس نے بتایا کہ ان کی کمپنی ہوائی جہازوں کے انجنوں کا معائنہ کرنے کے لئے ایک خاص آلہ ’ایوی ایشن اینڈوسکوپ‘ بناتی ہے۔ بوئنگ اور ائیربس سمیت دنیا کی متعدد کمپنیاں ان کے اینڈوسکوپ استعمال کرتی ہیں۔ ایوی ایشن اینڈوسکوپ سے جہاز کے انجن کا اسی طرح معائنہ کیا جاتا ہے جس طرح ڈاکٹر کسی مریض کے جسم کے اندرونی اعضاءکا معائنہ کرنے کے لئے اینڈوسکوپ استعمال کرتا ہے۔
انجن کے معانئے اور صفائی کی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کے مختلف حصوں میں اینڈوسکوپ داخل کرنے کے لئے جگہ فراہم کی گئی ہوتی ہے۔ ایوی ایشن اینڈوسکوپ عام طور پر چند آپٹیکل کیبلز پر مشتمل ہوتا ہے جن میں سے ہر ایک کے اندر تقریباً 50ہزار آپٹیکل فائبر ہوتی ہیں۔ ان کیبلز کے ذریعے روشنی اور کیمرے کو انجن کے اندر داخل کیا جاتا ہے، جس کی مدد سے تجربہ کار انجیئیرز نہ صرف انجن کو اندر سے بغور ددیکھ سکتے ہیں بلکہ اس کے مختلف حصوں کی سینکڑوں تصاویر بھی بناتے ہیں۔
کمرشل ہوائی جہازوں میں ٹربو فین انجن استعمال ہوتے ہیں جو چھوٹے یا بڑے ہوسکتے ہیں۔ انجن کے اندر ٹربائن بلیڈ، کمپریسر بلیڈ اور کمبسچن چیمبر سمیت بہت سے حصے ہوتے ہیں جن کا معائنہ ضروری ہوتا ہے۔ مختلف قسم کے انجنوں کے لئے استعمال ہونے والے اینڈوسکوپ اور دیگر آلات بھی مختلف ہوتے ہیں۔ انجن کی شافٹ پر لگے سینکڑوں بلیڈز کا انتہائی باریکی کے ساتھ معائنہ کیا جاتا ہے۔ اس معائنے کے لئے ایک آپریٹر وقفے وقف سے شافٹ کو حرکت دیتا ہے جبکہ دوسرا بلیڈز کا معائنہ کرتا ہے۔ معائنہ کرنے والا انجینئر انجن کے اندرونی حصوں کی تصاویر بناتا ہے اور پھر ان تصاویر کا ایک ایک کر کے جائزہ لیا جاتا ہے۔
انجنوں کے معائنے کے لئے استعمال ہونے والے ہائی اینڈ آپٹیکل و الیکٹرونک آلات تیار کرنے میں جاپان خصوصی شہرت رکھتا ہے۔ جاپان کی جانب سے دبئی میں ایک جدید ترین مرکز بھی قائم کیا جارہا ہے جہاں انجنوں کے معائنے کی اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ اس مرکز میں انجینئرز کی ٹریننگ کا اہتمام بھی ہوگا، اور یہ خطے کے 72 ممالک کی ائرلائنوں کو خدمات فراہم کرے گا۔