ایڈیٹرکاانتخاب

مختلف حوالوں سے دستیاب شریف خاندان کی دولت اور اثاثوں کی تفصیل ۔۔۔۔۔۔۔ !

اسلام آباد 30 جولائی 2017
(مصبح گل چیف رپوٹر نیوز وائس آف کینیڈا)
نوٹ:۔ یہ ذرایع سے موصول شدہ اشاعت غیر حتمی اور غیر تصدیق شدہ ہے ۔
ادارہ کسی حکومتی نمائندہ کی خوشامد یا دل عازاری کرنا مقصد نہں اس تحریر کا ادارہ سے کوئی تعلق نہیں

لندن پارک لین کے 4 فلیٹس جن کی ملکیت سے 25 سال تک انکار کرتے رہے اور آج اقرار کر رہے ہیں۔

ان کے علاوہ لندن میں ۔۔۔۔۔۔
الفورڈ میں واقع 33 اور 25 منزلہ پوائنیر پوائنٹ کے نام سے دو ٹاورز جنکی مالیت کئی سو ملین پاؤنڈ بتائی جاتی ہے۔
ھائیڈ پارک لندن میں دنیا کے مہنگے ترین فلیٹس میں سے دو فلیٹ جنکی مجموعی مالیت 150 ملین پاؤنڈ کے قریب ہے۔

لندن کے مشرقی علاقے میں 340 مختلف پراپرٹیز بشمول ۔۔۔۔
تین فلیٹس 17 ایون فیلڈ ھاؤس
118 پارک لین جسکی مالیت 12 ملین پاؤنڈ ہے
فلیٹ نمبر 8 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 7 لاکھ پاؤنڈ
فلیٹ نمبر 9 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 9 لاکھ پاؤنڈ
10 ڈیوک مینش، ڈیوک سٹریٹ لندن ڈبلیو 1, مالیت 1.5 ملین پاؤنڈ
فلیٹ نمبر 12 اے، 118 پارک لین میفیر، لندن ایس ڈبلیو 1 مالیت 5 لاکھ پاؤنڈ
فلیٹ نمبر 2، 36 گرین سٹریٹ، لندن ڈبلیو 1 مالیت 8 لاکھ پاؤنڈ
11 گلوسٹر پلیس، لندن ڈبلیو ون، مالیت نامعلوم
ان کے علاوہ عین بکنگھم پیلس کے قریب جائداد جسکی مالیت 4.5 ملین پاؤنڈ ہے۔
148 نیل گوین ھاؤس سلون ایونیو میں فلیگ شپ کمپنی کے سیکٹری مسٹر وقار احمد رہائش پزیر ہیں وہ بھی انہی کی ملکیت ہے۔

سنٹرل لندن کے آس پاس 80 ملین پاؤنڈ کی جائدادیں۔
کچھ عرصہ پہلے حسین نواز نے لندن رئیل اسٹیٹ میں ایک ہی وقت میں 1.2 ارب ڈالر یا 1200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ اسکا چرچا پاکستانی میڈیا پر بھی ہوا تھا جو آپ کو باآسانی گوگل پر مل جائیگا۔

پاکستان میں
نواز شریف لاہور میں جس گھر میں رہائش پزیر ہیں اس کو رائونڈ محل کہا جاتا ہے ۔ اسکا احاطہ 25000 ہزار کنال پر محیط ہے ۔ اسکی مارکیٹ ویلیو اربوں روپے میں بنتی ہے۔
مری میں ایک عالی شان محل نما گھر۔
چھانگلہ گلی ایبٹ آباد میں زمین اور ایک مکان
مال روڈ مری پر ایک بنگلہ
شیخوپورہ میں 88 کنال کی ایک زمین
لاہور اپر مال میں ایک مکان
1700 کنال کی مختلف جائدادیں
ان تمام گھروں کا سالانہ بجٹ 27 کروڑ روپے ہے ۔ ان گھروں میں کام کرنے والے ملازمین اور افیسرز کی کل تعداد 1766 ہے جنکا ماہانہ خرچ 6 کروڑ روپے ہے۔ بحوالہ سی این بی سی
صرف نواز شریف کے ہاتھ پر بندھی ہوئی گھڑی کی قیمت 4.6 ملین ڈالر ہے جو عمران خان کے کل اثاثوں سے زیادہ ہے (اب شائد بنی گالہ گھر کی مارکیٹ ویلیو بڑھ گئی ہے)
ان کے علاوہ نواز شریف کی سعودی عرب، دبئی، سپین اور استنبول میں بھی رہائش گاہیں ہیں۔

نواز شریف کا کاروبار پاکستان سمیت دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ جو زیادہ تر رئیل اسٹیٹ، سٹیل، شوگرملز ، پیپر ملز اور فارمنگ پر مشتمل ہے۔
پاکستان میں نواز شریف اتفاق گروپ اور شریف گروپ نامی دو دیو ہیکل گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں ۔ جنکی ذیلی کمپنیوں میں کم از کم 11 شوگر ملز اور 15 انڈسٹریل اسٹیٹس شامل ہیں ۔ ان کاروباری اداروں کے ماتحت کام کرنے والی کچھ کمپنیوں کے نام یہ ہیں ۔ حوالہ سی این بی سی
رمضان شوگر ملز غالباً پاکستان کی سب سے بڑی شوگر مل ہے۔
رمضان انرجی لمٹڈ
شریف ایگری فارمز
شریف پولٹری فارمز
شریف ڈیری فارمز
شریف فیڈ ملز
رمضان شوگر کین ڈیویلپمنٹ فارم
مہران رمضان ٹیکسٹائلز
رمضان ٹرانسپورٹ
رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز
محمد بخش ٹیکسٹائل ملز
حمضی سپننگ ملز
چودھری شوگر ملز
اتفاق فاونڈری پرائویٹ لمٹڈ
حدیبیہ انجنیرنگز
خالد سراج انڈسٹریز
علی ہارون ٹیکسٹائل ملز
حنیف سراج ٹیکسٹائل ملز
فاروق برکت پرائویٹ لمٹد
عبدالعزیز ٹیکسٹائل ملز
برکت ٹیکسٹائل ملز
صندل بار ٹیکسٹائل ملز
حسیب وقاص رائس ملز
سردار بورڈ اینڈ پیپر ملز
ماڈل ٹریڈنگ ھاوس پرائویٹ لمٹڈ
حسیب وقاص گروپ
حسیب وقاص شوگر ملز
حسیب وقاص انجنیرنگ
حسیب وقاص فارمز لمٹڈ
حسیب وقاس رائس ملز
حمظی بورڈملز
اتفاق برادرزپرائویٹ لمٹڈ
الیاس انٹرپرائسز
حدیبیہ پیپر ملز
اتفاق شوگر ملز
برادرز سٹیل ملز
برادر ٹیکسٹائل ملز
اتفاق ٹیکسٹائل یونٹس
خالد سراج ٹیکسٹائل ملز
یو اے ای میں ایک سٹیل مل
سعودی عرب اور جدہ کی سٹیل ملز سے آپ واقف ہیں۔ دبئی میں وہ اپنے ہی بیٹے کی کمپنی میں ملازم ہیں۔
انکی ایک شوگر مل کینیا میں ہے۔
نیوزی لینڈ کی سرکاری سٹیل کمپنی کے 49 فیصد شیرز نواز شریف کے ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے مشہور پاکستانی ٹی وی اینکر مبشر لقمان نے اپنے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ محمد منشاء کی ملیکت کئی کمپنیاں دراصل نواز شریف کی ہیں اور محمد منشاء انکے فرنٹ مین ہیں۔ یہ کمپنیاں نجکاری کے ذریعے خریدی گئیں۔ ان میں ۔۔
پاکستان میں تیل سے بجلی بنانے والی آئی پی پیز جن کو نواز شریف نے آتے ہی 400 ارب روپے یا 4000 ملین ڈالر ادا کیے تھے۔
ایم سی بی بینک
ملت ٹریکٹرز
ڈی جی خان سمینٹ نمایاں ہیں۔

” میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے” ۔۔ مریم نواز

نوٹ ۔۔۔۔ بینکوں میں موجود نقد رقوم کا حساب کتاب نہیں لکھا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button