محکمہ تعلیم پنجاب نے اساتذہ کا جینا دوبھر کردیا
جھنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)محکمہ تعلیم پنجاب نے اساتذہ کا جینا دوبھر کردیا ،بچوں کی تعداد پوری کرنے کیلئے ٹیچرز کو بے جا تنگ کیا جانے لگا،تعداد پوری نہ ہونے پر اساتذہ کو شوکاز نوٹسز معمول بن گیا ،بیماری کی صورت میں اور قریبی عزیزوں کی موت پر بھی ٹیچرز کو اپنی حاضری سختی سے یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔تفصیلات کے مطابق جہاں ٹیچرز سے یہ کہا جائے کہ بچے سکول میں لاﺅبھلے جہاں سے لا ﺅ،یہ ہمارا نہیں تمھارا مسئلہ ہے وہاں سارا علم اور شعور یک لخت نقطہ انجماد سے نیچے آ جاتا ہے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے ٹیچرز کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ سکول میں بچوں کی تعداد یقینی بنائیں اور بچوں کو بیماری کی صورت میں بھی گھر سے اٹھا کر لایا جائے اگر ایک بچہ بھی مطلوبہ ہدف سے کم ہوا تو شوکاز نوٹس دیدیا جائے گا جبکہ ٹیچرز کو بھی مختلف طریقوں سے تنگ کیا جارہا ہے جس کے باعث ٹیچرز اپنی بیماری کی صورت میں بھی حاضری یقینی بنانے پر مجبور ہو کر رہ گیا ہے اور اگر کسی قریبی عزیز کی وفات ہوجاتی ہے تو بھی ٹیچرز کو سکول حاضری کا سختی سے پابند بنایا گیا بصورت دیگر غیرحاضری کیساتھ شوکاز نوٹس بھی جاری کیا جاتا ہے۔محکمہ تعلیم نے ٹیچرز پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ بطور ٹیچر کہیں تعارف کرانا اب باعث تضحیک محسوس ہوتا ہے۔ ایٹمی قوت کی حامل قوم جس کے پاس ایسے ٹیچرز ہیں جو ہر سال ٹارگٹ کے مطابق بچوں کو سرکاری سکولوں میں ایسے لاتے ہیں جیسے بازی گر تھیلے میں سے بے موسم کے پھل نکال لیتے ہیں۔ٹیچرز نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ان پر تھوڑا رحم کیا جائے اور بیماری کی صورت میں ان کو چھٹی کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جائیں۔