مجھے عدالت بلاؤ تو آفر دینے والے کا نام بتاؤں گا: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے عدالت بلاؤ تو آفر دینے والے کا نام بتاؤں گا،میں صرف اس لیے اس کا نام نہیں لے رہا کیوں کہ انتقامی کارروائی کرکے اس کا کاروبار بند کردیں گے۔
عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف سن لیں، مجھے10 ارب روپے کی جو شخص آفر لے کرآیا تھا اسےمجھے منانے کے 2 ارب روپے ملنے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چاہتا ہوں آپ مجھے عدالت میں لے جائیں، پھراس کا نام لوں گا،وہاں بتاؤں گاکہ دبئی میں آپ کا کون آدمی بیٹھا ہے، جس نے آفر کی تھی، عدالت میں اس کا نام بھی لوں گا اور اس شخص کو تحفظ دینے کا بھی کہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ دل سے آج پاکستانیوں کے لیے دعانکل رہی ہے، لوگوں کواپنے لیے نہیں اپنے ملک کے لیے بلاتا ہوں، لوگ میری عزت رکھتے ہیں اورہمیشہ آتے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،جب میں ٹیم میں آیا توٹیم کمزورتھی، پھٹیچر نہیں کہوں گا،جب کرکٹ چھوڑکرگیا تواس وقت ورلڈ چیمپئن ٹیم تھی۔
عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستانی باہرممالک کے جیلوں میں پڑےہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،ہماری حکومت اپنے شہریوں کی عزت نہیں کرتی، جب حکومت قوم کی عزت نہیں کرتی تو دنیا بھی عزت نہیں کرتی، میں بھی جب امریکا گیا تھا توایئرپورٹ پر4گھنٹے مجھے روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز اور نواز شریف قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ کبھی کسی کو رشوت نہیں دی تو میں مان جاؤں گا، مجھ پروزیراعلیٰ پنجاب نےاربوں روپے کا ہرجانہ کیا ہے ،نواز ، شہباز اور ڈار کےبچے اربوں پتی ہیں، اگر عوام نہ نکلتے تو لوگ پاناما کے معاملے کو بھول جاتے۔
عمران خان نے بتایا کہ انگلینڈ کا کرکٹرمجھے برطانوی عدالت میں لے گیا تھا،میں نے کہا تھا کہ برطانوی میڈیا ہمارے 2بولرز وسیم اکرم اور وقاریونس کوٹارگٹ کررہا ہے،برطانوی میڈیا نے کہا تھا کہ دونوں کھلاڑی بال ٹیمپرنگ کرتے ہیں، ایئن باتھم نے الزام لگایا کہ میں بال ٹیمپرنگ کرتا ہوں، جس پر میں نے بیان دیا کہ ایسا توسب کرتے ہیں، اس پر مجھ پر انگلینڈ کے کرکٹر نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا، مجھے برطانوی وکیل نے کہا کہ اگر عدالت میں جھوٹ بولا تو جج تمہیں سیدھا جیل بھیج دے گا،برطانیہ میں عدالتوں میں جج ہوتا ہے اور جیوری بھی ہوتی ہے،تین ہفتوں کے بعد برطانیہ کی عدالت نے فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر لیڈر صادق اور امین نہ ہو تو لوگوں کی رکھوالی کیسے کرے گا؟اگرقائد صاحب کردار نہیں ہوگا تو لوگ اس پر اعتماد کیسے کریں گے؟وہ عوامی خزانے کی رکھوالی کیسے کرے گا؟ خواجہ آصف نے کہا کہ قوم پاناما کیس بھول جائے گی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ قوم میٹرواورپل بنانے سے نہیں بنتیں،کرپٹ آدمی کو سربراہ بنادیں تو یہ ایسا ہے کہ بلی کو دودھ کی حفاظت کے لیے بیٹھا دیں،قومیں جھوٹ سے نہیں، کردار سے بنتی ہیں، دوججوں نے کہا کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں، پانچوں ججوں نے کہا کہ نوازشریف جھوٹا ہے،عدالتی فیصلے کے بعد موٹو گینگ میٹھائیاں بانٹ رہا تھا، سوچاجب یہ گھر جائیں گے تو ان کے بچے ان سے پوچھیں گے کہ مٹھائیاں کس لیے بانٹ رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آپ کا نظریہ کیا ہے، کہتے ہیں مسلم لیگی ہیں، کہاں قائد اعظم اورکہاں نوازشریف، شہبازشریف مجھے عدالت میں لے جانا چاہتے ہیں آپ کوشرم آنی چاہیے، نوازشریف کوجندل نہیں بچاسکتا، جندل نے کہا کہ نوازشریف بھارت سے دوستی کرنا چاہتا ہے مگرفوج نہیں چاہتی، کیا یہی سب کچھ ڈان لیکس میں نہیں تھا؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو پوری دنیا بھارت کے پیچھے پڑ جاتی،بدقسمتی ہے کہ ہمارے پاس کوئی لیڈر نہیں، بھارت میں ایسے لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے، مودی ہرموقع پرپاکستان کے خلاف مہم چلا رہا ہے ،مجھے جہاں بھی موقع ملے گا میں کشمیریوں کے حقوق کی بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف قوم سے جھوٹ بول کرسعودی عرب گئے،شریفوں کو وہ سپورٹ کر رہے ہیں جو خود کرپٹ ہیں، اسفند یار نے کہا کہ وزیراعظم کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے،جو کرپٹ آدمی ہے وہ شریفوں کے ساتھ کھڑا ہے ، آج جوکرپٹ وزیراعظم کےساتھ ہیں ان کوڈرہے کہ کل ان کی باری ہوگی،مانسہرہ میں ن لیگ کے جلسے میں آنے کے لیے دو دو ہزار روپے دیے گئے،لاہور میں پھٹیچر نہیں ریلو کٹوں کو بلایا گیا اور میرے پرانے دوست کی ٹیم کو ہرایا گیا، وہ پھٹیچر بھی نہیں بلکہ پھٹیچر مائنس تھے، پی ایس ایل فائنل کے موقع پراسٹیڈیم میں کیا نعرہ لگا تھا؟
عمران خان کہتے ہیں کہ فلیٹس مان لیے تواب ان کوبتانا تھا کہ کہاں سے پیسا آیا اورباہرکیسے گیا،پاناما میں انکشاف کے بعد پہلی مرتبہ شریف فیملی نے ماناکہ لندن فلیٹس ان کے ہیں،سارے ججوں نے کہا کہ قطری شہزاد فراڈ اورجھوٹ تھا، اگروزیراعظم جھوٹا ثابت ہوجائے توکیا اس کوزیراعظم بننے کی اجازت دینی چاہیے؟نوازشریف کومزید کتنے جھوٹ بولنے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عدالت نے پوچھاکدھرسے پیسا آیا، بتایا گیا کہ قطری نے دیافلیٹس کا کرایہ کس نے دیا؟بتایا کہ قطری شہزادے نے، قرضہ کس نے دیا؟جواب دیا قطری شہزادے نے دیا ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے،جب ڈالرز کم ہو جاتے ہیں تو پھر اور قرض لینے پڑتے ہیں،نتیجہ مہنگائی کی صورت میں نکلتا ہے،خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے،یہ قوم غریب و مقروض ہورہی ہے، کرپشن کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملتی، ایک طرف ہم چوری اور کرپشن پر قابو پاکر ملک کی تقدیر بدل سکتےہیں، پختونوں خوا میں کرپشن کم ہے،چارسال میں آج تک کوئی پرچی نہیں لگائی، میں کرپشن نہیں کرتا توباقیوں کے لیے بھی مشکل ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 4سال سےہماری حکومت ہے،آج تک نہ میں نے کوئی پرچی لگائی نہ دوستوں،رشتے داروں نے،جس دن کرپشن پرقابوپالیا،ادارے مضبوط ہوں گے، ملک میں خوشحالی آئے گی،پرویزخٹک چین میں 23 ارب کی پختونخوا میں سرمایہ کاری کے ایم اویوزپردستخط کرکے آئے ہیں،پختونخوا میں کرپشن کم ہے،چارسال میں آج تک کوئی پرچی نہیں لگائی،چین نے ایسے ترقی نہیں کی،چین نے 3سال میں کرپشن کے الزام میں 200 وزیروں ،11 لاکھ سرکاری ملازمین کوپکڑا،4سال ہوگئے،بتائیں کیا میں نے اپنی کوئی فیکٹری لگائی؟نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی کوکہا تھا کیس چل رہا ہے گھرجاؤ ، نواز شریف اب آپ پرکیس چل رہا،آپ گھرجاؤ۔