متحدہ عرب امارات میں لڑکیوں کا روپ دھار کر لوٹنے والے 120 افراد گرفتار
ابوظہبی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں کچھ عرصے سے ایک عجیب و غریب فراڈ کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ شاطر مجرم ٹیکسٹ میسج یا سوشل میڈیا کے ذریعے شہریوں سے رابطہ کرتے ہیں اور خوبرو غیر ملکی لڑکیوں کا روپ دھار کر انہیں ایسا چکر دیتے ہیں کہ سب کچھ ہی لوٹ لیتے ہیں۔ پولیس نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا اور جعلسازی پر مبنی ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے شہریوں کو لوٹنے والے 120 افریقی مردوں و خواتین کو گرفتار کرلیا ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق میٹروپولس پولیس ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر احمد سیف بن زیتون المحیری نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ جعلسازی پر مبنی تشہیری میسجز بھیجنے والوں سے خبردار رہیں کیونکہ یہ مکار مجرم دلکش یورپی لڑکیوں کی تصاویر دکھا کر شہریوں کو اپنے چنگل میں پھنساتے ہیں اور بھاری نقصان کا سبب بنتے ہیں۔
پولیس کو متعدد شہریوں کی جانب سے لٹنے اور بلیک میلنگ ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد جعلسازی کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔ سکیورٹی انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ابوظہبی پولیس کی جانب سے ایک معلوماتی پمفلٹ بھی شائع کیا گیا ہے جس میں شہریوں کو باتصویر معلومات فراہم کی گئی ہیں کہ وہ جعلسازوں اور دھوکہ بازوں سے خبردار رہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹ میسجز اور سوشل میڈیا کے ذریعے یہ جعلساز شہریوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں دلکش لڑکیوں کی تصاویر دکھا کر ملاقات پر آمادہ کرتے ہیں۔ جونہی ان کے چنگل میں پھنسنے والا شہری بتائی گئی جگہ پر پہنچتا ہے تو وہاں موجود غنڈے اسے لوٹ لیتے ہیں اور اکثر ایسے واقعات میں مار پیٹ اور سنگین تشدد بھی کیا جاتا ہے۔ اس نوعیت کے کسی بھی مسئلے سے دوچار ہونے والے شہریوں کو فوری طور پر متعلقہ محکمہ سے رابطہ کرنے کو کہا گیا ہے، جس کے لئے ٹال فری نمبر 8002626اور ایس ایم ایس بھیجنے کے لئے نمبر 2828 فراہم کیا گیا ہے۔