مئیرگوجرانوالہ شیخ ثروت اکرام کےرشوت کے مکمل خاتمے کا وعدہ انجینئر بلڈنگ انسپکٹر زجھوٹا ثابت کررہے ہیں
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
گوجرانوالہ بلدیاتی نظام کے بعد مئیرگوجرانوالہ شیخ ثروت اکرام نے ٹاؤن عملہ سے رشوت کے مکمل خاتمے کا وعدہ کرتے ہوئے شہریوں کو ریلیف دینے کے دعوے کئے تھے ،جسے انجینئر بلڈنگ انسپکٹر زجھوٹا ثابت کررہے ہیں،پڑھے لکھے عملہ نے رشوت کے ریٹ کے دوگنے کر دئے، تفصیلات کے مطابق سابق کمشنری اور ٹاؤن سسٹم میں شہر کے ٹاؤن سے بلڈنگ انسپکٹرز نئی تعمیر ہونے والی بلڈنگز سے سیٹ بیک چھوڑنے اور نقشہ منظور کروانے کی مد میں ہزاروں روپے رشوت وصول کر کے تعمیرات کی اجازت دے دیتے تھے ،جس کے باعث شہر کے متعدد علاقے تنگ ہو کر رہ گئے ہیں ، جبکہ موجودہ مئیر سسٹم کے بعد سٹی مئیر گوجرانوالہ شیخ ثروت اکرام نے دعوہ کیا تھا ،کہ وہ بلدیہ سے رشوت کا خاتمہ کر دیں گے ،جس سے شہریوں کو ڈائریکٹ ریلیف میسر ہوگا ، اس سلسلہ میں انہوں نے اقدامات کرتے ہوئے تمام بلڈنگ انسپکٹرز کو ان کے عہدوں سے ہٹاتے ہوئے ،ان کی جگہوں پرپڑھے لکھے انجینئرز کو تعینات کر دیا تھا ، پڑھے لکھے افراد آنے کے بعدکرپشن ختم ہونے کی بجائے رشوت کے ریٹ دوگنے ہو گئے ہیں ، نندی پور ٹاؤن کے علاقہ گرین ٹاؤن میں، ایک دو کی بجائے درجن سے زائد غیر قانونی کمرشل تعمیر ات جاری ہیں ، اس ٹاؤن کے بلڈنگ انسپکٹر انجینئر راؤ ذیشان ہیں ، جو تعمیرات کرنے والے ٹھیکیداروں سے ڈائریکٹ مک مکا کر لیتے ہیں ، ٹھیکیداروں نے میڈیا کے سامنے واویلا کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی تعمیرات سے قبل راؤ ذیشان وہاں پہنچ گئے ،سیٹ بیک چھوڑے بغیراور نقشہ نہ ہونے پر انہوں نے کارروائی کی دھمکی دی ، جس کے بعد معاملہ ایک لاکھ روپے میں طے پا گیا ، ٹھیکیدار شہباز مغل نے بتایا کہ ایک لاکھ روپے بطور رشوت ادا کرکے جب ان کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہو ئی ،تو راؤ ذیشان نے مزید رقم کا مطالبہ کیا ، جسے ادا نہ کرنے پران کے خلاف مقدمہ درج کروادیاگیا ، ٹھیکیدار شہباز مغل کا کیس تو الجھ گیا لیکن گرین ٹاؤن میں ابھی بھی درجنوں غیر قانونی بلڈنگز زیر تعمیر ہیں ، جن میں سے اکثر کے پاس نہ تو نقشہ ہے اور نہ ہی وہ دیگر قوانین پر پورا اترتی ہیں ، لیکن راؤ ذیشان کی آشیر باد سے یہاں پر سب چلتا ہے ، رابطہ کرنے پر راؤ ذیشان کا کہنا تھا کہ ہم ہی یہاں کے بادشاہ ہیں ، اور تمام آفیسرز کو حصہ بھی ہم ہی فراہم کرتے ہیں ، اس لئے کوئی بھی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ، شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر نئے نظام کے تحت ان کی مشکلات میں اضافہ ہونا ہے، تو پھر پرانا نظام ہی ٹھیک تھا ، کیونکہ اس نظام میں بلڈنگ انسپکٹرز رشوت لے کر ناجائز کام پوری ایمانداری کے ساتھ کرتے تھے ۔