پاکستان

قومی احتساب بیورو (نیب) نے لندن سے ایون فیلڈ پراپرٹیز کا اہم ریکارڈ حاصل کر لیا۔

اسلام آباد: 17 اپریل 2018ء (بیورو رپوٹ پاکستان سے نیوز وائس آف کینیڈا)
www.newsvoc.com
نیب ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کرنے والے نیب کے متعلقہ ونگ کو ایون فیلڈ پراپرٹیز کے حوالے سے انتہائی اہم دستاویزات حاصل ہوئی ہیں جن میں برطانوی لینڈ رجسٹری ریکارڈ میں جائیدادوں کی ملکیت اور خریدو فروخت کی مکمل تفصیل موجود ہے۔
نیب کو حاصل دستاویزات کے مطابق ایون فیلڈ پراپرٹیز کی ملکیت بے نامی کمپنیوں نیلسن اینڈ نیسکول کے نام 1993 سے 1995 کے درمیان منتقل ہوئی۔
دستاویزات شریف خاندان کے اس دعوے کی نفی کرتی ہیں کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کی منتقلی 2006۔2005 میں ہوئی۔
نیب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ 1993 سے 1995 کے دوران میاں نواز شریف کے بچوں کے کوئی ذرائع آمدن نہیں تھے اور ان جائیدادوں کے اصل مالک میاں نواز شریف ہی ہیں۔
نیب کو حاصل ہونے والے موزیک فونسیکا کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز ان جائیدادوں کی بینیفشل آنر بھی ہیں۔
واضح رہے کہ شریف خاندان ان حقائق کو جھٹلا چکا ہے اور احتساب عدالت میں ان کے وکیل نے جرح کے دوران ثابت کیا کہ نیب کی دستاویزات قانون کے مطابق درست نہیں اور ذریعہ دستاویزات کی ثبوت کے طور پر کوئی حیثیت نہیں۔
نیب ریفرنسز کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنسز بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button