پاکستان

قتل کی وارداتیں ناقابل قبول, کسی کیخلاف بھی آپریشن کریں, میں نتائج چاہتا ہوں, وزیر اعلیٰ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ضلع وسطی اور شرقی میں گزشتہ دو دنوں کے دوران رونما والی ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈی آئی جیز سے وضاحت طلب کرلی ہے ۔ ہفتے کو امن و امان کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں فوری نتائج چاہتا ہوں۔ یہ کس طور ممکن ہے کہ ٹارگٹ کلر آئیں اور لوگوں کو قتل کرکے آسانی سے فرار ہوجائیں؟ اجلاس میں چیف سیکریٹری محمد صدیق میمن، آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ ، سیکریٹری داخلہ شکیل منگنیجو اور کمشنر کراچی اعجاز خان نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گذشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کرنے والا گروپ ایک ہی ہے ۔ ایک ہی پستول استعمال کیا گیا ہے ۔ صرف موٹر سائیکل تبدیل کی گئی ہے ۔ اس حوالے سے بہت جلد تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ ڈی آئی جیز کی کارکردگی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ ان سے وضاحت طلب کریں۔ یہ بھی پوچھا جائے کہ حساس علاقوں میں پولیس کا گشت کیوں نہیں تھا؟ قتل و غارت کی وارداتیں ناقابل قبول ہیں۔ یہ بہت حساس معاملہ ہے کہ مجرموں نے پولیس اور ایجنسیوں کے خوف سے بے نیاز ہوکر صرف موٹر سائیکل تبدیل کی اور کئی افراد کو قتل کرکے فرار ہوگئے ۔ اس طرح کے معاملات کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے اس بات کی پروا نہیں ہے کہ پولیس کس کے خلاف آپریشن کر رہی ہے ۔ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانا پولیس کی ذمہ داری ہے ۔ سید مراد علی شاہ نے پولیس کو ہدایت کی کہ منشیات فروشوں اور اسٹریٹ کرمنلز کے ساتھ ساتھ ان تمام عناصر کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے جو کراچی میں فرقہ وارانہ فساد چاہتے ہیں۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ضلع وسطی اور شرقی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث مجرموں کے خلاف چند ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔ یہ واقعات بہت اہمیت کے حامل ہیں اور مجرم دو دن میں گرفتار کرلیے جائیں گے ۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج رات سے آپریشن کیا جائے کیونکہ زیادہ وقت نہیں دیا جاسکتا۔ مجھے فوری نتائج چاہئیں۔ انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر پولیس کو سراہا۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ انہیں شہر میں فرقہ وارانہ فساد کی سازش کرنے والوں کے خلاف باوثوق اطلاعات ملی ہیں۔ پولیس اس سلسلے میں رینجرز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کاروباری برادری کو ایک بار پھر بھتے کی پرچیاں دیئے جانے اور کال کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے آئی جی سندھ کو بھتہ خوروں کے خلاف بھی بھرپور آپریشن اور پھر اس کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button