قانون قاتل و مقتول کا فرق کرنے سے قاصر ہے، طاہر القادری
پاکستانی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کو 4 سال بیت گئے لیکن اس واقعے کا کوئی مجرم گرفت میں نہیں آیا ،قانون قاتل و مقتول میں فرق کرنے سے قاصر ہے ۔
شہداء ماڈل ٹائون کے لواحقین سے ملاقاتوں ،قرآن خوانی اور شہدا انقلاب پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داران کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ۔
ان کا کہناتھاکہ قاتلوں میں سے ایک کو بھی معطل تک نہیں کیا گیا ، ذمہ داران اپنے عہدوں پر بیٹھے ہیں ،شہیدوں کے لواحقین کو ہراساں اور ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن قانون بے بس ہے۔
طاہر القادری نے یہ بھی کہا کہ میں نگران حکومت کے قیام کا انتظارتھا اور امید تھی کہ قاتلوں کوان کے عہدوں سے برطرف کیا جائیگا، اب ہمیں چیف جسٹس کے اس حکم پرعمل درآمد کا انتظارہے جس میں چیف جسٹس نے 15 دن میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا تھا، پولیس کے 116 افسران اور جوان آج بھی اپنے عہدوں پر بیٹھے ہیں، ہم مایوس نہیں ہیں، حق اورانصاف کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔
ان کاکہنا تھا کہ حصول انصاف کو الیکشن کے عمل سے جوڑنا نہیں چاہتے ، الیکشن میں 62،63 کا دور دور تک نام و نشان نہیں ، گندگی دوبارہ اسمبلی میں جانے والی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے بیگم کلثوم نواز سمیت تمام بیماروں کی شفا کےلئے دعا کی اور کہا کہ کچھ یتیم بھی انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں انہیں بھی شفا ملنی چاہیے ۔