قائداعظم یونیورسٹی 2 گروپوں میں تصادم‘ فائرنگ کے بعد بند‘ 26 زخمی
اسلام آباد (نیوز وی او سی) قائد اعظم یونیورسٹی میں دو طلبہ گروپوں کے درمیان شدید تصادم سے26 طلبہ زخمی ہوگئے، جس سے جامعہ میدان جنگ بن گئی،مشتعل طلبہ گروپوں نے ایک دوسرے پرڈنڈوں،سوٹوں کی بارش کردی، جبکہ فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کو مدد کیلئے طلب کرلیا، رینجرزکے دستے بھی صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کیلئے یونیورسٹی پہنچ گئے،سندھی کونسل اوربلوچ سٹوڈنٹ کونسل کے طلباء میں تصادم ہوا ، ذرائع کے مطابق طلباء تنظیموں میں لڑائی دن ساڑھے 12 بجے پرانے ہاسٹلز کے سامنے اس وقت شروع ہوئی جب سندھی کونسل کے طلباء نے یونیورسٹی میں قائم ہٹس میں بیٹھے بلوچی طلباء پر حملہ کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جس سے چار بلوچی طلباء زخمی ہوئے، بعد ازاں دونوں گروہوں کی طرف سے لڑائی میں فائرنگ بھی کی گئی۔ پولیس کی طرف سے یونیورسٹی طلباء کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ جبکہ طلباء کی طرف سے پولیس پر جوابی پتھرائو کیا گیا۔ مہران کونسل اور بلوچ کونسل کے درمیان ہونے والے تصادم میں لہو لہان طلبہ کو پولیس نے ریسکیو ٹیموں کی مدد سے پولی کلینک ہسپتال پہنچا دیا‘ ایس پی سٹی نے بتایا کہ یونیورسٹی کے تمام ہوسٹل خالی کرا لئے گئے ہیں، جن کی ضلعی انتظامیہ کی مدد سے تلاشی لی جائے گی، جوطلبہ زخمی ہوئے انہیں بھی پولیس نے پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا ہے جبکہ دونوں طلبہ گروپوں کے ذمہ داران کیخلاف بھی قانونی کارروائی کی جائیگی۔ ایس پی سٹی نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں بتایا ہے مہران کونسل اور بلوچ کونسل کے درمیان چند روز قبل بھی کشیدگی ہوئی تھی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے صلح کرائی جو نہ چل سکی‘ ایک طالب علم کو اسلحہ سمیت پکڑا ہے۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ‘ ناجائز اسلحہ‘ نقص امن اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ متعدد طلباء کو گرفتار اور جامعہ کو ایک ہفتے کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے طلباء کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔