فیض آباد دھرنے کے قائدین نے شہدا کے خون کا 21کروڑ روپے میں سودا کیا ،تحریک لبیک ضیاء اللہ قادری
لاہور 30 نومبر 2017
(پاکستان بیورو رپوٹ نیوز وائس آف کینیڈا)
تحریک لبیک نے فیض آباد دھرنے سے کئے گئے معاہدے سے لاتعلقی کے اعلامیہ میں کہا ہے کہ پیر افضل قادری اور مولانا خادم حسین رضوی کی جانب سے کیا گیا معاہدہ شہدا کے خون سے غداری کے مترادف ہے ہم ایسے کسی معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے ۔فیض آباد دھرنے کے قائدین نے شہدا کے خون کا 21کروڑ روپے کا سودا کیا ۔
رانا ثنا ء اللہ سمیت دیگر ذمہ دار ان کے خلاف کارروائی کئے بغیر ختم نبوت کی تحریک کو کسی صورت ختم نہیں کیا جا سکتا ۔پیر افضل قادری اور مولانا خادم حسین رضوی قوم کے سامنے وضاحت دیں کہ کارکنان اہلسنت کے قتل عام کے بعد جہاں پوری حکومت گرائی جا سکتی ہے وہاں پر محض ایک وزیر کی برطرفی پر کیوں اکتفا کیا گیا ۔ختم نبوت کے غداروں کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اس معاملہ پر تمام دینی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جا جاری ہے 12ربیع الاول کے بعد حکومت کے مخالف تحریک کا اعلان کریں گے اور جلد پریس کانفرنس کے ذریعے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔
شہدا کے خون نے پیرافضل قادری اور مولانا خادم حسین رضوی کا چہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم علامہ ڈاکٹر اشرف جلالی کے دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔واضح رہے کہ بعض ذرائع کے مطابق شہدا کے خون کا پانچ کروڑ روپے میں معاہدہ کیا گیا ہے لیکن اس کے بارے میں کوئی حتمی رپورٹ منظر عام پر نہیں آ سکی۔