فیصل آباد میں 7 سالہ بچی بھی زیادتی کے بعد قتل
فیصل آباد: جڑانوالہ میں 7 سالہ بچی کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔
تھانہ سٹی جڑانوالہ کے علاقہ گلشن فاطمہ سے مبشرہ کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے جس کے بعد شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔ مبشرہ دوسری کلاس کی طالبہ تھی جسے مبینہ زیادتی کے بعد گلہ دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ بچی کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی اور لاش نیم برہنہ تھی جسے جانوروں نے نوچا ہوا تھا۔ پولیس نے تھانہ سٹی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔
گھناؤنے واقعات اور ملزمان کی گرفتاری میں پولیس کی مایوس کن کارکردگی پر شہریوں کا صبر جواب دے گیا۔ جڑانوالہ کے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرہ ختم کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری پہنچی تو مشتعل شہریوں نے پولیس کی گاڑی روک لی۔
آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے مبشرہ کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد سے 24 گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔ آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے کہا کہ معصوم بچی کے قاتل کو جلد از جلد گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت سزا دلوائی جائے۔
جڑانوالہ شہر جنگل بن گیا جہاں بچے محفوظ ہیں نہ لڑکیاں۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات روزانہ کا معمول بن گئے ہیں، جب کہ چند روز قبل جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ پولیس گھناؤنے اور سنگین جرائم کا سراغ لگانے اور مجرموں کو پکڑنے میں تاحال ناکام ہے۔
جی سی یونی ورسٹی کی طالبہ مقتولہ عابدہ کے قاتل بھی 8 دن گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکے۔ بچوں سے زیادتی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا مرکزی ملزم بلا ڈان بھی پولیس کی گرفت سے آزاد ہے۔