فوج میں جو بھی لڑکی آتی ہے چند روز بعد ہی وہ لڑنے کے قابل نہیں رہتی کیونکہ۔۔۔‘
لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی معاشرہ بھی دیگر مغرب معاشروں کی طرح جنسی راہروی میں پور، پور جکڑا ہوا ہے، مگر اس کے باوجود خود اہل برطانیہ اس انکشاف پر دنگ رہ گئے ہیں کہ جو بھی لڑکی فوج میں جاتی ہے چند دن بعد ہی حاملہ ہو جاتی ہے، اور یہ مسئلہ اب قابو سے باہر ہو چکا ہے۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک تربیتی کیمپ کی رپورٹ سامنے آنے پر پتہ چلا کہ تربیت کے دوران 61 لیڈی کیڈٹس حاملہ ہوچکی تھیں، یعنی اوسطاً ہر دو ہفتے بعد ایک خاتون کیڈٹ حاملہ ہورہی تھی۔ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ بنیادی تربیت سخت ترین مشقت کا دور ہوتا ہے، اس کے دوران چھٹیوں کی اجازت نہیں ہوتی اور کیڈٹس سے اعلیٰ ترین معیار اور رویے کی توقع کی جاتی ہے، لیکن اس کے باوجود سمجھ نہیں آرہا کہ تربیت کے دوران کیا ہورہا ہے۔ اعلیٰ افسران نے اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا ہے کہ خواتین کیڈٹس اتنی سخت تربیت کے دوران ایسے کاموں کے لئے فرصت نکال رہی ہیں۔
برطانوی آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے کیڈٹس 10 سے 14 ہفتے پر مشتمل بنیادی تربیت حاصل کرتے ہیں۔ اس مختصر عرصہ میں اتنی بڑی تعداد میں خواتین کیڈٹس کا حاملہ ہوجانا ہر کسی کے لئے باعث حیرانی ثابت ہوا ہے۔
فریڈم آف انفارمیشن درخواست کے تحت حاصل کی گئی معلومات سے انکشاف ہوا ہے کہ 2014ءسے دسمبر 2016ءتک آرمی کی 36 کیڈٹس، ائیرفورس کی 15 اور بحریہ کی 10 کیڈٹس حاملہ ہوئیں۔ دو سال قبل یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ 200 خواتین فوجیوں کو حاملہ ہونے پر محاذ سے واپس بھیجنا پڑا۔ ان میں سے 99 افغانستان اور 102 عراق سے واپس بھیجی گئیں۔ زرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اعلٰی افسران اس صورتحال سے اتنے مایوس ہوئے ہیں کہ اصلاح کی امید ہی چھوڑ بیٹھے ہیں۔