فوجی طاقت کے استعمال اور ہتھیاروں کی دوڑ سے تنازعات کا حل ممکن نہیں
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن) انڈونیشیا کے صدر جوکوو دو دو نے کہا ہے کہ فوجی طاقت کے استعمال اور ہتھیاروں کی دوڑ سے تنازعات کا حل ممکن نہیں ہے، جمہوریت ہمارے لوگوں کے مفادات اور مسائل کا بہترین تحفظ ہے، جمہوریت فیصلہ سازی میں بھی اہم کردار کی حامل ہے، جمہوریت سے ہی انڈونیشیا میں معاشی نمو پانچ فیصد سے زائد اور مستحکم ہے,پاکستان اور انڈونیشیا کی دوستی نئی نئی قائم نہیں ہوئی ہے بلکہ ہم پاکستان کی اس لئے بھی قدر کرتے ہیں کیوں کہ پاکستان نے ہماری آزادی کی تحریک میں کردار ادا کیا، 17 اگست 1995ءکو انڈونیشیا کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان کے بابائے قوم قائداعظم کو انڈونیشیا کی جدوجہد آزادی کی حمایت پر انڈونیشیا کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے صدرجوکوو دو دو پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ، ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مخاطب ہونا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، 1963ءمیں انڈونیشیا کے پہلے صدر ڈاکٹر احمد سوئیکارنو نے اس پارلیمنٹ سے پہلی بار خطاب کیا تھا اور آج 55 سال بعد جمہوریہ انڈونیشیا کے صدر کو دوبارہ یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہا ہے۔
انڈونیشن صدر کا مزید کہناتھا کہ فلسطین کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھیں گے، انڈونیشیا جدوجہد آزادی میں پاکستان کے کردار کو فراموش نہیں کر سکتا، دنیا کے ہر فورم پر قیام امن کے لئے ہم نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے، ہم میں سے ہر ایک کو دنیا میں خوشحالی، امن اور انسانی اقدار کی سربلندی اور انصاف کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انڈونیشیا کے صدر ڈاکٹر سوئیکارنو نے استعماریت کے نظام کے خلاف جدوجہد کی اور ہمارے ملک کو آزادی دلائی۔ پاکستان اور انڈونیشیا کی دوستی نئی نئی قائم نہیں ہوئی ہے بلکہ ہم پاکستان کی اس لئے بھی قدر کرتے ہیں کیوں کہ پاکستان نے ہماری آزادی کی تحریک میں کردار ادا کیا۔