فلپائن میں عسکریت پسندوں سے جھڑپوں میں 13 فوجی ہلاک
منیلا010 جون 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
فلپائن میں عسکریت پسندوں سے جھڑپوں میں 13 فوجی ہلاک
امریکہ کی خصوصی فورسز ماراوی سے داعش کے حامی جنگجوں کا محاصرہ ختم کروانے کے لیے فلپائن کی مسلح افواج کی معاونت کر رہی ہیں،امریکی سفارتحانے کی ترجمان کا انکشاف
جنوبی فلپائنی شہر مراوی میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جاری لڑائی میں 13 فوجی ہلاک ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق جنوبی فلپائنی شہر مراوی میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جاری لڑائی میں 13 فوجی مارے گئے ۔ بتایا گیا ہے کہ جمعے کے روز سے ایک امریکی جاسوس طیارہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی پوزیشینوں سے متعلق معلومات مقامی فورسز کو مہیا کرنے کے کام میں مصروف ہے۔
حکومتی ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ امریکا سے مراوی شہر کی نگرانی کے سلسلے میں مدد طلب کی گئی ہے کیوں کہ عسکریت پسند راکٹوں کی مدد سے فوجی ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ فلپائنی فوج شہر میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔دوسری جانب برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق منیلا میں امریکی سفارت خانے کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی خصوصی فورسز فلپائن کے جنوبی شہر ماراوی سے شدت پسند گروپ داعش کے حامی جنگجوں کا محاصرہ ختم کروانے کے لیے فلپائن کی مسلح افواج کی معاونت کر رہی ہیں۔
داعش کے سیکڑوں حامی جن میں درجنوں کی تعداد میں ہمسایہ ملکوں اور مشرق وسطی سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند بھی شامل ہیں، کی طرف سے ماراوی پر قبضہ کی وجہ سے اس تشویش میں اضافہ ہوا ہے کہ انتہائی شدت پسند گروپ جنوب مشرقی ایشیا میں اپنے قدم جمانے کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ فلپائن کی حکومت کی درخواست پر امریکہ کی اسپیشل آپریشنز کی فورسز ماراوی میں جاری کارروائیوں میں اے ایف پی (فلپائن کی مسلح افواج) کی مدد کررہی ہیں اس سے زمین پر بو سیاف گروپ کے خلاف برسرپیکار اے ایف پی کے کمانڈروں کی مدد ہو گی۔
ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ فلپائن نے منڈانا کے جزیرہ پر واقع شہر ماراوی کے لیے جاری لڑائی میں امریکہ سے معاونت طلب کی ہے جو اب تیسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔ترجمان نے امریکہ کی طرف سے معاونت سے متعلق کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ امریکہ کے پی 3 اوریئن نگرانی کرنے والے طیارے کو جمعہ کو شہر کے اوپر پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا تاہم اس بات کے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ امریکہ نے زمیں پر اپنے کوئی فوجی تعینات کیے ہیں۔
یہ معاونت طویل عرصے سے اتحادی رہنے والے ملکوں کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے کشیدہ تعلقات کے بعد سامنے آئی ہے جو فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرے کے واشنگٹن کے ساتھ مخاصمت کی وجہ سے تنا کا شکار ہو گئے تھے اور انھوں نے امریکی فوجیوں کو اپنے ملک سے واپس بھیجنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔امریکہ نے ابو سیاف گروپ کے عسکریت پسندوں کے خلاف برسرپیکار فلپائن کے فوجیوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے 2002 میں منڈانا میں اپنی خصوصی فورسز کو تعینات کیا تھا اور ایک وقت میں ان کی تعداد 1,200 تک پہنچ گئی۔ تاہم 2015 میں اس سلسلے کو ختم کردیا تھا لیکن تھوڑی تعداد میں امریکی فوجی لاجسٹیکل اور تکنیکی مدد کے لیے پھر بھی وہاں موجود رہے۔