Draft

فلم کی ناکامی کے بعد اب صرف ڈراموں پر توجہ دے رہی ہوں، رمشا خان

کراچی: فلم اور ٹی وی اداکارہ رمشا خان نے کہا ہے کہ میری پہلی ہی فلم کے بعد کئی ڈراموں و فلموں کی بھی آفرز آگئیں تاہم میں ابھی صرف ڈراموں پر توجہ دینا چاہتی ہوں۔
رمشا خان نے فلم تھورا جی لے کے ساتھ شوبزنس کی دنیا میں قدم رکھا، اور اب ڈراموں میں اداکاری کررہی ہیں۔رمشا نے کہا کہ تھوڑا جی لے میں کام کا تجربہ اچھا رہا، میری پہلی فلم تھی، فلم باکس آفس پر کامیاب نہ ہوئی لیکن مجھے میری پرفارمنس پر مثبت ردعمل ملا، میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ ناکامی کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ فلم تھوڑا جی لے کی وجہ سے مجھے کافی آفرز بھی آئیں، میں آج جس مقام پر ہوں، وہ فلم تھوڑا جی لے کی بدولت ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ قدرت کی طرف سے نعمت ہے کہ کم عرصہ میں ہی کافی شہرت مل گئی لیکن میں محسوس کرتی ہوں کہ ابھی راستہ بے حد طویل ہے، بہت کچھ سیکھنا ہے، تو مجھے نہیں لگتا کہ مجھے سب کچھ مل گیا۔ میں بچپن سے ہی اداکارہ بننا چاہتی تھی، اسکول میں ڈرامہ کلاسز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھی، سات سال کی عمر سے پرفارم کررہی ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ فی الوقت تمام تر توجہ ڈراموں پر ہے، ڈراموں میں کام کرنے میں بے حد مزا آرہا ہے، فیروز خان، عائشہ خان اور علی خان کے ساتھ ڈرامہ’’وہ ایک پل‘‘ میں کام کیا، ڈرامہ کے ہدایت کار فرقان خان کے ساتھ بہت کچھ نیا سکیھنے کو ملا۔ عائشہ خان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ انتہائی خوشگوار ہے، وہ میری بہترین دوست ہیں انھوں نے مجھے ہر قدم پر بہت سپورٹ کیا ہے۔
رمشا نے بتایا کہ فی الوقت ان کا ڈرامہ وہ ایک پل چل رہا ہے جب کہ ڈرامہ داغ بہت جلد نشر ہوگا جس میں مصباح آپا ہدایت کار ہیں جب کہ جنید خان ساتھی اداکار ہیں، داغ پر کام اچھا چل رہا ہے، مصباح آپا ہدایت کار ہیں، ان کے ساتھ کام کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے، جنید خان بہت ملنسار ہے، میں اپنے ساتھ اداکاروں اور ہدایت کاروں کے معاملے میں بہت خوش قسمت ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ میں مستقبل کی تیاری نہیں کرتی، صرف کام کرنے پر یقین رکھتی ہوں کیونکہ جتنا کام کریں گے اسی کا نتیجہ ملے گا، فلم کا میڈیم پاکستان میں ابھی بھی مستحکم ہورہا ہے جب کہ ٹی وی عرصہ سے موجود ہے، جتنی پہچان اور شہرت ٹی وی کے ذریعہ سے ملتی ہے اتنی شاید ابھی فلم کے میڈیم میں نہیں ہے، تاہم میں یقیناً مزید فلموں میں بھی کام کرنا چاہتی ہوں لیکن اس سے پہلے میں اپنا تجربہ بڑھانا چاہتی ہوں، ٹی وی چونکہ ایک تربیتی ادارے کی حیثیت رکھتا ہے تو میں اس سے زیادہ سے زیادہ سیکھنا چاہتی ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button