فلسطینی صدر محمود عباس کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات
فلسطینی صدر محمود عباس اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں رہنمائوں کے درمیان خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو میں ہونے والی ملاقات کے دوران فلسطین کے صدر محمودعباس نے روسی ہم منصب سے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں صدر پیوٹن کاکہنا تھا کہ تنازع حل کرنے کے لیے فلسطین کا موقف جاننا ضروری ہے جبکہ صدر عباس کا کہنا تھا کہ تنازع کے حل میں امریکا واحد ثالث کے طور پر قبول نہیں۔
ملاقات سے قبل صدر پیوٹن نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفون پر اسرائیل فلسطین تنازع پر بات کی ہے، صدر ٹرمپ نے روسی ہم منصب سے روس میں طیارہ حادثے پر اظہار افسوس بھی کیا۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں غیرقانونی اسرائیلی آبادکاری سے امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اسرائیلی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہودی آبادکاری کے معاملے میں احتیاط سے کام لے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل فی الحال امن مذاکرات کے لیے راضی نظر نہیں آتے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے تعمیرات کو مقبوضہ بیت المقدس سے منسلک کرنے کے حوالے سے امریکا سے بات کی ہے تاہم وائٹ ہائوس کی جانب سے ایسی کسی تجویز کے بارے میں بات ہونے یا اس کی حمایت سے انکار کیا گیا ہے۔