فاروق ستار ایم کیوایم کنوینر نہیں رہے: الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے کنور نوید جمیل اورخالد مقبول صدیقی کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ فاروق ستار ایم کیوایم کے کنوینر نہیں رہے۔
ایم کیو ایم کا قانونی کنو ینرکون ہے اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کنور نوید جمیل اورخالد مقبول صدیقی کی درخواستیں منظور کرلیں، مختصر فیصلے پر الیکشن کمیشن کے پانچوں ارکان کے دستخط موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کی جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد بھی مسترد کردی۔
الیکشن کمیشن پاکستان نے فاروق ستار کی الیکشن کمیشن کے اختیار سماعت سے متعلق درخواست بھی مسترد کردی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد والوں کا دعویٰ ہےکہ مجھے رابطہ کمیٹی نےدو تہائی اکثریت سےہٹایاہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی تنازع کو نہیں سن سکتا، بہادر آباد کے دوستوں نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی ہے،آپسی تنازع سے ایم کیو ایم کو نقصان ہوا، مزید بھی ہو گا، ہر موقع پر کہا ہے متوازن رابطہ کمیٹی بنادی جائے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میری آئینی پوزیشن جو بھی ہے اس میں نہیں الجھنا چاہیے، ایک دوسرے کی پوزیشن کو بے شک نہ مانا جائے، لیکن چیلنج بھی نہ کریں، ہمیں ایک سیاسی اور تنظیمی راستہ نکالنا چاہیے، درمیانہ راستہ یہی ہے کہ میں اور خالد مقبول ایک ایڈہاک کمیٹی بنالیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2018ء کے الیکشن تک ہمیں پیچھے مڑکر نہیں دیکھنا چاہیے، الیکشن کے بعد انٹرا پارٹی انتخابات کروا کر ایک نئی رابطہ کمیٹی بنانی چاہیے۔