غزہ جانے والی کشتی ’مدلین‘ پر اسرائیلی روک تھام کی تلوار — امدادی قافلہ آخری لمحے تک پرعزم

09 جون 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
مصر — بحیرۂ روم
—
غزہ جانے والی کشتی ’مدلین‘ پر اسرائیلی روک تھام کی تلوار — امدادی قافلہ آخری لمحے تک پرعزم
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے اتوار کے روز فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی امدادی کشتی مدلین کو غزہ کی جانب داخل ہونے سے روکے، جس پر معروف ماحولیاتی اور انسانی حقوق کی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت یورپ و دیگر ممالک سے 12 افراد سوار ہیں۔
یہ کشتی 1 جون کو اٹلی سے روانہ ہوئی تھی اور مصری سمندری حدود عبور کرنے کے بعد اب غزہ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اس مشن کا مقصد نہ صرف انسانی امداد کی فراہمی ہے بلکہ اسرائیلی بحری ناکہ بندی کو چیلنج کرنا بھی ہے، جو اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کے خلاف جاری جنگ کے دوران اور بھی سخت ہو چکی ہے۔
وزیرِ دفاع کاٹز نے اپنے سخت بیان میں گریٹا تھنبرگ کو “یہود مخالف” اور امدادی کارکنوں کو “حماس کے ترجمان” قرار دیتے ہوئے کہا:
> “میں نے فوج کو ہدایت دی ہے کہ کشتی مدلین کو غزہ پہنچنے سے ہر صورت روکا جائے۔ جو بھی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کرے گا، چاہے سمندر، فضا یا زمین کے راستے، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔”
کشتی پر موجود یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن نے اے ایف پی کو بتایا:
> “ہم آخری لمحے تک متحرک رہیں گے — جب تک اسرائیل انٹرنیٹ اور نیٹ ورکس بند نہیں کر دیتا۔”
انہوں نے کہا:
> “ہم غیر مسلح ہیں، صرف انسانی امداد لے کر جا رہے ہیں۔ مگر خدشہ ہے کہ کسی بھی لمحے اسرائیل کی جانب سے حملہ ہو سکتا ہے۔”
اس کشتی میں سوار افراد کا تعلق جرمنی، فرانس، برازیل، ترکی، سویڈن، اسپین اور نیدرلینڈز سے ہے، تاہم اب تک ان ریاستوں کی طرف سے کوئی واضح حکومتی حمایت یا سلامتی کی ضمانت فراہم نہیں کی گئی۔
جرمن انسانی حقوق کی کارکن یاسمین آچار نے کہا:
> “ہم ان سے نہیں ڈرتے۔”
ادھر فرانس کے وزیرِ خارجہ امور لاراں سین مارٹین نے کہا ہے کہ فرانس مدلین پر سوار اپنے 6 شہریوں کو قونصلر تحفظ دینے کا پابند ہے، مگر انہوں نے اسرائیل کے مؤقف پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ادھر اقوامِ متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 54,880 تک پہنچ چکی ہے، جب کہ ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
انسانی ضمیر کا امتحان
’مدلین‘ قافلہ ایک علامت بن چکا ہے — نہ صرف امداد کا، بلکہ عالمی ضمیر کے امتحان کا۔ اگر یہ کشتی روکی جاتی ہے تو یہ صرف ایک بحری ناکہ بندی کی جیت نہ ہوگی بلکہ انسانی ہمدردی کی ایک بڑی شکست بھی ہو سکتی ہے۔
—
وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
Disclaimer:
یہ خبر ابتدائی اطلاعات پر مبنی ہے اور صرف عوامی آگاہی کے لیے پیش کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی بھی قانونی دعوے یا الزامات کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم۔