عوام14مئی کو نکلے تو کامیابی قدموں میں ہوگی،مصطفی کمال
کراچی(نیوز رپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مصطفی کمال کو خدمت کرنا الطاف حسین نے سکھایا ہے وہ نادان ہیں۔ امن و سلامتی اور تشدد کے بغیر 10 لاکھ چل پڑے تو کامیابی وقت سے پہلے قدموں میں ہو گی ۔ لیاری اور عثمان آباد کے عوام ہی پورے کراچی کے مسائل حل کرانے کے لیے کافی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گارڈن کے علاقے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی، سینئر وائس چیئرمین انیس ایڈووکیٹ، ڈاکٹر صغیر احمد اور وسیم آفتاب بھی موجود تھے ۔ پی ایس پی کے چیئرمین نے کہا کہ عوام کو صاف پانی، بجلی، گیس، ادویات اور روزگار دیا جائے ۔ مجھے یہ قبول نہیں کہ ٹریفک جام میں لوگوں کو پھنسا کر ان سے بد دعائیں لوں ۔ بہتر مستقبل کے لیے 14 مئی کو عوام گھروں سے نکلیں۔ عوام کو راضی کرنے اور تالیاں بجوانے کیلئے یہ جدوجہد شروع نہیں کی۔ آج ووٹ مانگنے آیا ہوں نہ رمضان کے فطرے اور قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے آپ سے مخاطب ہوں ۔ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی پر الزام لگانے والا کوئی نہیں۔ ہم نے انتہائی مشکل فیصلہ کیا ، یعنی ایم کیو ایم کو چھوڑ دیا۔ 300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کرنے کے بعد ایم کیو ایم کو خیرباد کہا ، تو بچوں کے لیے نوکری کی۔ مہاجروں کی نسلوں کی بقاء کیلئے اپنی بات سے نہیں ہٹوں گا ۔ مہاجر لیاری، چکرا گوٹھ اور کٹی پہاڑی سے گزر نہیں سکتے تھے ۔ اگر آج گلے نہیں ملے اور دل صاف نہ کیے تو آنے والی نسلوں کو کس طور دشمنوں سے بچاسکیں گے ۔ ساجد بلوچ لیاری سے پاک سرزمین پارٹی کا حصہ ہے ۔ مہاجروں کے ساتھ بیٹھتا ہے ۔ مصطفی کمال لیاری، کٹی پہاڑی، سہراب گوٹھ اور چکرا گوٹھ جاتا ہے تو ہزاروں افراد استقبال کرتے ہیں۔ آج جو لوگ اختیارات کے نہ ہونے کا رونا روتے ہیں ہم ان کیلئے بھی اختیارات مانگ رہے ہیں۔ عوام کو سہانے خواب دکھا کر ووٹ لینے والوں نے الیکشن سے قبل عوام کو اختیارات کے نہ ہونے کا کیوں نہیں بتایا ۔ پاک سرزمین پارٹی کے سیکریٹری جنرل رضا ہارون نے کہا کہ کراچی بھیک نہیں مانگے گا۔ پاکستان کی معاشی شہ رگ کے عوام کو اپنا حق چھیننا آتا ہے ۔ ہم نے اس شہر میں بسنے والے تمام لوگوں کے حقوق کے لیے احتجاج کیا ہے ۔ پی ایس پی نے سیاسی رہنماؤں کو کراچی آنے اور یہاں کے عوام کے حقوق کی بات کرنے پر مجبور کیا ۔ ہمیں دھوکا ہمارے اپنوں نے دیا۔ 30 سال تک ایک شخص اور جماعت کو اپنا نجات دہندہ سمجھ کو منتخب کرایا۔ چندہ، زکوٰۃ، فطرہ اور کھالیں دیں۔ نوجوانوں نے جانیں بھی قربان کردیں۔ تیس سال پہلے شہریوں کو جو سہولتیں میسر تھیں وہ اب نہیں رہیں۔