Draft

عوامی فری ہسپتال موت بانٹنے لگا‘دوران ڈلیوی آپریشن‘3خواتین جاں بحق

( بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیو ز وائس اف کینیڈا) قلعہ دیدارسنگھ کے علاقہ مرکزی جامع مسجد کے عقب میں واقع عوامی فری ڈسپنسری وزچہ بچہ سنٹر خواتین میں موت بانٹنے لگا‘گذشتہ شب ناتجربہ کار عملہ کے ہاتھوں 28سالہ خاتون ڈلیوی آپریشن کے دوران جاں بحق ہو گئی‘جس پر ورثا نے شدید احتجاج کیا‘نجی ہسپتال کے شیشے توڑ دئیے‘عملہ موقع سے فرار‘پولیس جائے وقو عہ پر پہنچ گئی‘تفصیلات کیمطابق رات دیر گئے مرکزی جامع مسجد کے عقب میں واقع عوامی فری ڈسپنسری نامی ہسپتال میں زچگی کے لیے محلہ ایجنسی کی 28سالہ خاتون فرح زوجہ شہزاد لائی گئی‘ہسپتال میں کوئی کوالیفائیڈ ڈاکٹر نہیں تھا ناتجربہ کار اور غیر مستند عملہ نے فرح کا آپریشن کر ڈالا اسی دوران مذکورہ عورت جاں بحق ہو گئی اطلاع ملنے پر ہسپتال کے باہر درجنوں افراد اکٹھے ہوئے اور ہسپتال انتظامیہ کیخلاف احتجاج شروع کر دیا پولیس موقع پر پہنچ گئی‘

جبکہ دوسرا واقعہ گذشتہ روز صبح کے ٹائم پیش آیا جس میں خاتون جو بشیر احمد بہاولپوری کی بہو بتائی جاتی ہے کو بھی بڑے آپریشن کا کہا اور وہ بھی دوران آپریشن موت کے منہ میں چلی گئی‘جبکہ تیسری خاتون مدثرہ زوجہ خالد محمود وہ بھی چند دن پہلے اسی ہسپتال میں دوران آپریشن چل بسی‘ متوفی فرح کے ورثاء کا کہنا تھا کہ جب تک ہسپتال انتظامیہ اور ذمہ داران کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوتی وہ نہ تو میت اٹھائینگے اور نہی جائینگے‘میڈیا کی ٹیم جب موقع پر پہنچی تو وہ کمرہ جسے آپریشن تھیٹر کا نام دے رکھا ہے وہاں خون بکھرا پڑا تھا اور متوفیہ کے لواحقین دھاڑیں مار مار رو رہے تھے بعض بااثر افراد اندھیرے میں پولیس کیساتھ ساز باز کرتے بھی نظر آئے اور اپنی جانب سے یہ لوگ بھرپور کوشش کرتے رہے کہ مذکورہ ڈسپنسری کیخلاف کوئی کاروائی نہ ہوتاہم میڈیا کو پولیس کے ذمہ دار افسران نے بتایا کہ ہم تمام معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں اور قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔اس موقع پر قلعہ دیدارسنگھ کے سیاسی وسماجی معززین نے وزیراعلی پنجاب سمیت تمام اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ قلعہ دیدارسنگھ میں قائم عوامی فلاحی ڈسپنسری کے نام سے قائم نجی ہسپتال انتظامیہ کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے اسے فوری طور پر سیل کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button