ایڈیٹرکاانتخاب

عدالتی رولنگ سے نتیجہ نہ لیا جائے، کیس تو ابھی شروع ہی نہیں‌ہوا، پاکستانی وکیل

18 مئی 2017
بیورو رپورٹ (بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
کراچی: عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی کونسل میں شامل وکیل معظم علی نے کہا ہے کہ صرف عدالتی رولنگ سے نتائج اخذ کرنا ٹھیک نہیں، کمانڈر جادیو کا کیس تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا، بھارتی درخواست میں ٹھوس ثبوت موجود نہیں جب کیس شروع ہوگا تو پاکستانی وکلا بھرپور دلائل دیں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جو عدالتی رولنگ ہوئی وہ بھارتی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر نہیں تھی، آج عدالت نے کہا کہ وہ کلبھوشن کیس میں عبوری اقدامات لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کا کیس ابھی شروع ہی نہیں ہوا ہے، کلبھوشن کیس پر پاکستانی وکلا پر اعتماد ہے، بھارتی درخواست میں کوئی ٹھوس مواد نہیں، جب کیس کی سماعت ہوگی تو پاکستانی وکیل مزید دلائل دیں گے۔
یہ بات واضح ہے کہ کیس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا
ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے منہ میں اپنی مرضی کے الفاظ ڈالے جا رہے ہیں، یہ فیصلہ بہت واضح ہے کہ کیس پر کوئی فیصلہ ہی نہیں ہوا۔
عبوری اقدامات عالمی عدالت کا صوابدیدی اختیار ہے
ان کا کہنا تھا کہ عبوری اقدامات عالمی عدالت کا ایک طرح سے صوابدیدی اختیار ہے، عالمی عدالت نے پہلے کئی کیسز میں فریقین سے مشورہ تک نہیں کیا تاہم اس کیس میں عالمی عدالت نے فریقین سے بات کی ہے، عالمی عدالت انصاف فریقین کو سنے بغیر بھی یہ فیصلہ کرسکتی تھی۔
رولنگ سے حتمی نتائج اخذ کرنا ٹھیک نہیں
ان کاکہنا تھا کہ کچھ لوگ رولنگ سےحتمی نتائج اخذ کرنا چاہ رہے ہیں جو کہ ٹھیک نہیں، عدالتی رولنگ سے حتمی نتیجہ اخذ کرنا غیر مناسب ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button