پاکستان

عام انتخابات میں ایم ایم اے سمیت سب سے اتحاد ہو سکتا ہے :آصف علی زرداری

کراچی (نیوز وی او سی آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف نے جمہوری قوتوں اورپارلیمنٹ کے ساتھ زیادتی کی،وہ جمہوریت چھوڑ کرشہزاد ہ سلیم بن گئے ، اگر مجھے سیاست میں فوج کا کردار نظر آیا تو میں نوازشریف کی طرح محاذ آرائی کرنے کی بجائے انہیں ایجوکیٹ کروں گا،عام انتخابات میں آزاد ارکان اور ایم ایم اے سمیت سب سے اتحاد ہو سکتا ہے،تحریک انصاف کو تو پارٹی ہی نہیں مانتا ،مولانا فضل الرحمن قابل اعتبار آدمی ہیں ،صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کے لئے اپنا اثرو و رسوخ استعمال کیا ، موجودہ آرمی چیف پہلے جنرل ہیں جہنوں نے افغان بارڈرپر خاردار تار لگانے کے عمل کا آغاز کیا،انہوں نےمحسوس کیا کہ افغان بارڈر پر خاردار تار لگانا اور آمد و رفت روکنا پڑے گی۔
نجی ٹی وی چینل ”جیو نیوز“ کے پروگرام ” جرگہ“ میں گفتگوکرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ قدم بڑھاو نوازشریف ہم تمہارے ساتھ نہیں،وہ تودھرنوں کے دوران جانے کا معاہدہ کرکے بیٹھ گئے تھے،ہم نے دھرنوں کے دوران صرف جمہوریت کی خاطرنوازشریف کا ساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کے لیے بہت برداشت کیا،ہمارا قصورصرف یہ ہے کہ ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں،جاتی امرا والے کبھی انتخاب نہیں جیتے یہ تو الیکشن بناتے ہیں ،ان سے پیسوں میں کوئی نہیں جیت سکتا ۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ رضاربانی سے کوئی ناراضگی نہیں،وہ پارٹی کے وفادار ہیں، 18ویں ترمیم پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہے،رضاربانی صرف مصنف ہیں۔انہوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کوچیئرمین سینیٹ بنانا ہمارا اپنا فیصلہ تھا،ان سے امیدیں ہیں وہ میرے ساتھ کھڑے ہونگے ،انہیں چیر مین بنانے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا ۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پنجاب میں ووٹ کم تھے،اُنہوں نے سینیٹ کی نشست کیسے نکالی؟تاہم انہوں نے پنجاب سے سینیٹ نشست نکالی جس کی مجھے خوشی ہے، شہید بے نظیر جب اپوزیشن میں تھیں توپیپلزپارٹی کے پاس صرف 14 نشستیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں آزاد لوگ زیادہ کھڑے ہونگے،ان کے ساتھ اتحاد ہوسکتا ہے،ایم ایم اے سمیت سب کے ساتھ اتحادبھی ہوسکتا ہے، امید ہے انتخابات وقت پراور صاف ،شفاف ہونگے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس صاحب اچھائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں،ان سے قبل افتخارچوہدر ی کا اپنا ایجنڈا تھا جو اب سامنے آگیا ہے،پہلے ہی کہاتھاکہ وہ سیاسی ہیں اوروہ اپنی پارٹی بنائیں گے۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بےنظیر قتل میں بیت اللہ محسود اورپرویزمشرف کا براہ راست رابطہ نہیں تھا، ان دونوں نے اپنااپنا کام کیا، اس معاملے میں پرویزمشرف کے ساتھ اندرونی اوربیرونی طاقتیں ملوث تھیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو پارٹی نہیں مانتا، پیپلزپارٹی میں آنے اور جانیوالوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، ایسا دل نہیں رکھتا جو ٹوٹ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت سیاسی مخالف ہیں لیکن وہ جو کہتے ہیں اس پرقائم رہتے ہیں ، اسی لیے مولانا فضل الرحمان پر اعتبار ہے ۔ڈاکٹرعاصم نے کبھی انکم ٹیکس چوری نہیں کیاان پربھی کیسزبنائے گئے،نیب کوہمیشہ ہمارے خلاف استعمال کیا، اس کام میں نواز شریف او ر ان کے ہمنواشامل رہے ۔انہوں نے کہا کہ موقع ملا تو پہلے تو گلگت بلتستان میں لوگوں کو بچانا ہے وہاں درخت کاٹے گئے جس سے آکسیجن کم ہے،وہاں ہارٹ اٹیک کے کیسز زیادہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب صدر بنا تو پہلا قدم سی پیک کا ہی اٹھایا،چین سے کبھی قرضہ نہیں لیا ہمیشہ گرانٹ لی۔سابق صدر کاکہنا تھا کہ فاٹا میں سیکیورٹی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ تھوڑا انتظار کریں کیونکہ آپ کے ہاں 18 ویں ترمیم کا اطلاق نہیں ہو رہا، اگر فاٹا پر اس کا اطلاق ہوتا تو آج صورت حال مختلف ہوتی،فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جانا چاہیے، اگر الیکشن سے پہلے یہ فاٹا کے پی کے میں ضم ہو جاتا ہے تو اچھی بات ہے لیکن یہ کام انتخابات کے بعد بھی ہو سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button