صومالیہ :بارود بھرے ٹرک سے خوفناک تباہی ہلاکتیں 231 ہو گئیں
حملہ آوروں نے موغا دیشو کو نشانہ بنایا ،275زخمی، متعدد کی حالت نازک ، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ،تاحال کئی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، دھماکے سے علاقے میں دھواں چھا گیا حکومت کا تنظیم الشہاب پر حملے کا الزام ،قومی سانحہ قراردے دیا،مارے گئے افراد کے لواحقین کا واقعے کے خلاف شدید احتجاج، مظاہرین کی جائے وقوع پر جمع ہوکر نعرے بازی
موغا دیشو (اے ایف پی)صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں خوفناک ٹرک بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 231 ہوگئی ہے ، جبکہ 275 افراد زخمی ہوئے ۔ صومالیہ کے ایک سینیٹر نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ دھماکے میں ہلاکتوں کے بعد شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور جائے وقوعہ پر جمع ہو کر دھماکے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ حکومت نے حملے کا الزام شدت پسند تنظیم الشہاب پر لگاتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیا ہے جبکہ الشہاب کی جانب سے اس دھماکے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئرپولیس افسر ابراہیم محمد نے کہا کہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق 53 لاشیں اٹھائی گئی ہیں جبکہ تاحال کئی افراد تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی عہدیدار محمد عدن نے بتایا کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھراٹرک شہر کے وسط میں ہوٹل کے K5 جنکشن سے ٹکراکر تباہی مچا دی ۔ عینی شاہدین نے کہا کہ دھماکے کے بعد علاقے میں دھواں چھا گیا اور مصروف شاہراہ پر تباہی کے نشان پڑ گئے ہیں۔ موغادیشو کی مرکزی امین ایمبولینس سروس کے ڈائریکٹر عبدالقادر حاجی عدن نے بتایا کہ یہ ایک خوف ناک ترین واقعہ تھا یہاں تک کہ ایمرجنسی ٹیموں کو بھی نہیں پتا کہ انہوں نے کتنے افراد کو جمع کیا کیونکہ بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درجنوں لاشوں اور زخمیوں کو جائے وقوعہ سے اٹھایاگیا ہے جبکہ امدادی کام گزشتہ رات گئے تک جاری رہا۔