صحت کے لیے بہترین مشورے نمبر ون
*ہمارے گلے میں دو نالیاں ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک سانس کی نالی ہے جسے ٹریکیا (trachea) کہتے ہیں۔ دوسری نالی خوراک کی ہے جسے ایسوفیگس (esophagus) کہتے ہیں۔ یہ گلے کو معدے کے ساتھ جوڑتی ہے۔ بعض اوقات جلدی جلدی کھانے یا اسے اچھی طرح نہ چبانے سے کھانا خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔ گلے میں کھانا اٹک جائے تو مریض کو فوری طبی امداد دیں۔*
*ابتدائی طبی امداد*
کھانا خوراک کی نالی میں پھنسا ہو تو سینے میں کچھ اٹکنے یا بھرے پن کا احساس ہوتا ہے۔ اس صورت میں ان ہدایات پر عمل کریں
٭ فوری طور پر ہیلتھ کیئر سروس مثلاً 1122 وغیرہ پر رابطہ کریں۔
٭ مریض کو پر سکون رہنے اور آرام کرنے پر آمادہ کریں۔ جب پٹھے ریلیکس ہوں گے تو امکان ہے کہ رکاوٹ خود بخود دور ہو جائے گی۔
٭ گہرے سانس لیں۔
٭ کھانا صحیح طریقے سے چبایا نہ جائے تو وہ خشک ہونے کی وجہ سے گلے میں اٹک سکتا ہے۔ ایسے میں وقفے وقفے سے کم مقدار میں پانی پیئیں۔ اس میں کوئی تکلیف نہ ہو تو یہ عمل جاری رکھیں۔
٭ ڈبل روٹی کو پانی یا دودھ میں ڈال کر گیلا کر لیں اور پھر اس کے کچھ نوالے لیں۔
٭ کیلا قدرتی طور پر ایک نرم پھل ہے۔ اسے کھانے کی کوشش کریں تاکہ گلے میں اٹکی ہوئی چیز معدے میں چلی جائے۔
٭ غذائی نالی خشک ہونے کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ بنتا ہے۔ اس میں نمی پیدا کرنے کے لیے ایک چائے کا چمچ مکھن کھائیں۔
٭ گلے میں مچھلی کا کانٹا پھنس جائے تو ابلے ہوئے سفید چاول کھائیں۔
٭ گیس دور کرنے والی ادویات بھی اس سلسلے میں مفید ثابت ہوتی ہیں۔
٭ کولا مشروبات پیئیں۔ ان میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کھانے کو چھوٹے اجزاء میں تقسیم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے اسے نگلنا آسان ہو جاتا ہے۔
*کیا نہ کریں*
اٹکی ہوئی چیز منہ میں ظاہری طور پر دکھائی نہ دے رہی ہو تو اسے نکالنے کے لیے انگلی استعمال نہ کریں۔ انگلی ڈالنے سے کئی مرتبہ متعلقہ چیز مزید اندر جا کر پھنس جاتی ہے اور اسے نکالنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انگلی میں چوٹ لگ سکتی ہے اور انفیکشن ہو سکتا ہے۔
اگر شک ہو کہ کھانا خوراک کی نالی کے بجائے کہیں اور اٹکا ہے تو گھر میں علاج نہ کریں۔ ایسے میں فوراً ہیلتھ کیئر سروسز سے رابطہ کریں۔ اس صورت میں اشیائے خوردونوش کے استعمال سے پرہیز کریں۔ طبی مدد آنے تک گھر پر علاج صرف کسی ماہر کی موجودگی میں ہی کریں۔