شہنشاہ قوال نصرت فتح علی خان کومداحوں سےبچھڑے20برس ہوگئے

اسلام آباد 16 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
سروں کےسلطان استاد نصرت فتح علی خان اپنی وفات کے20 سال بعد بھی بےپناہ سنےجانےوالےموسیقارہیں، کانوں میں رس گھولتےان کے سریلےنغموں نےانہیں آج بھی لوگوں کےدرمیان زندہ رکھا ہوا ہے۔ استادنصرت فتح علی خان13 اکتوبر1948کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے، نصرت فتح علی خان نےبین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ تیونس میں انسانی سنگیت کا جوہر، ٹوکیو میں نغمہ سرا مہاتما بت، لاس انجیلس میں جنت کی آواز، لندن میں اسلام کی روح اور لاہورمیں شہنشاہ قوال کےالقاب پائے۔ بطورقوال اپنےکریئرکےآغازمیں نصرت فتح علی خان کوکئی بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا قوال کی حیثیت سے ایک سو پچیس آڈیو البم ان کا ایک ایسا ریکارڈ ہے، جسے توڑنے والا شاید دوردورتک کوئی نہیں، جن کی شہرت نے انہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دلوائی۔ نصرت فتح علی خان نےصوفی گائیکی میں عشق حقیقی کےحصول کے وجدان کےایک ذریعہ اظہار قوالی کودنیا کےچاروں کونوں میں پھیلا دیا