کالم,انٹرویو

شہدائے پولیس اور سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان

تحریر ۔۔ گلریز خان (پی آر او)
بشکریہ نیوز وائس آف کینیڈا
جان ہے توجہاں ہے ۔ہر حصول اس نعمت کے سامنے ہیچ نظر آتا ہے ۔ مگرشہادت ہی ایک ایسا نظریہ حیات ہے جس کے سامنے جان کی کوئی قیمت نہیں ۔ شہادت ہر مسلمان کی خواہش اور حصول ہے ۔ شہادت اللہ تعالیٰ کی کتنی بڑی نعمت کہ انسان ایک ایسے نومولود بچے کی طرح ہو جاتا ہے جس نے کبھی کوئی گناہ نہ کیا ہو۔شہید پر جنت لازم ا ور اس کے خون کا پہلا قطرہ زمین پر گرنے سے قبل سارے گناہ معاف۔سبحان ا للہ!! اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو شہادت کے رتبہ پر فائز کرے آمین۔
گوجرانوالہ ضلع کی تاریخ بھی شہادتوں سے بھری پڑی ہے ۔نائن الیون کے بعد سے اب تک ضلع گوجرانوالہ کی پولیس شہریوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کی خاطر 95جانوں کے نذرانے پیش کر چکی ہے ۔ گوجرانوالہ پولیس کی جانب سے شہادتوں کا یہ قافلہ تھما نہیں اور رکا بھی نہیں۔ ہر جوان اپنے فرائض منصبی بااحسن خوبی ادا کر رہا ہے ۔ سماج دشمن عناصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینا اس فورس کا طرہ امتیاز ہے ۔ہمارے جو جوان فرائض منصبی کی ادائیگی کی دوران شہادت کے مرتبہ پر فائز ہوئے انشہدائے پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرنے کے لئے گزشتہ روز اشرف مارتھ شہید پولیس لائنز میں پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل آئی جی /آر پی او گوجرانوالہ محمد طاہر تھے ،جب کہ کمشنر گوجرانوالہ کیپٹن (ر) محمد آصف ،ڈی سی عامر جان ، ایڈیشنل سیشن جج، محمد سعید تاج صدر چیمبر آف کامرس، اخلاق ا حمد بٹ چےئر مین سی پی ایل سی ، سنےئر پولیس افسران اور ضلع گوجرانوالہ کے 95شہدائے پولیس کے اہل خانہ و دیگران موجود تھے ۔ ریجنل پولیس آفیسر محمد طاہر، سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان اور سنےئر پولیس افسران نے یادگارشہداء پر سلامی دی اور پھول چڑھائے۔خطاب کرتے ہوئے کمشنر گوجرانوالہ کیپٹن ( ر) محمد آصف،ایڈیشنل آئی جی/ ریجنل پولیس آفیسر محمد طاہراورسٹی پولیس آفیسر اشفاق خا ن نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ تا ریخ کا فیصلہ ہے کہ وہ محکمہ اور قوم ہمیشہ زندہ و تابندہ رہتی ہے جس کے جوانوں کی خودی بیدار ہو اور وہ اپنی ارضِ وطن پر مر مٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہو ۔انہوں نے شہدائے پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانی محکمہ کے لئے نہیں تھی بلکہ ملک وقوم کی بقا اور ناموس کی خاطر تھی ۔انہوں نے ہال میں موجود شہدائے پولیس کے ورثاء و اہل خانہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وطن میں اچھی تربیت کرنے والے والدین اوراساتذہ موجود ہیں اس وقت تک پاک وطن کا چپا چپا محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ریجنل پولیس آفیسر محمد طاہر نے کہا کہ خطروں کوجانچتے ہوئے جا ن قربان کر دینا کوئی عام فیصلہ نہیں ہوتابلکہ اس فیصلہ کے لئے کردارکی پختگی، اعلیٰ حوصلگی اور عظیم شخصیت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ مزید براں اس سے بھی بڑھ کر اچھی پرورش اور بہتر تعلیم و تربیت کا ہونا ضروری ہے ۔ا چھا ، سلجھا اور مثبت ذہن ہی ملک و قوم کی عزت کی خاطر مر مٹنے پر تیار ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وطن کے ہر مردو زن کو اپنے شہیدوں پر ناز ہے اور ہر پیرو جواں شہداء کے اہل خانہ کے سا تھ اظہار یکجہتی میں شریک ہے۔سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان نے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے پولیس کی وطن و قوم کے لئے قر بانی کا نعم البدل نہیں ۔پولیس فورس کے بہادر جوانوں پر فخر ہے کہ انہوں نے اپنا حال ہمارے روشن مستقبل کے لئے قربان کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہدائے پولیس کے اہل خانہ کے مسائل کو وہ اپنے مسائل سمجھتے ہیں ۔ ا س مقصد کے لئے سی پی او آفس میں سپیشل ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن عملی اقدامات اپنائے جا رہے ہیں ۔مزید براں سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان نے ضلع بھر کے ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنے اپنے علاقے میں شہداء کی قبروں پہ جائیں ، فاتحہ خوانی کر یں ،پھولوں کی چادر چڑھائیں اور علاقائی مساجد میں قرآن خوانی بھی کریں ۔تقریب میں شہدائے پولیس کے بچوں اور بزرگوں نے بھی تقاریر کیں ۔ پرسوز تقاریر سے حاضرین تقریب کی آنکھیں نم ہو گئیں ۔ اپنی اپنی تقاریر میں مقررین نے شہید کی شان بیان کی اور محکمہ پولیس کی جانب سے کیے جانے والے ویلفئیر کے عملی اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ امسال سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان عیدی اور تحائف دینے خود ان کے گھر آئے جو خوش آئند قدم ہے ۔تقریب میں نظامت کے فرائض اسسٹنٹ ڈائر یکٹر عمران اعظم رضا نے انجام دیئے ۔تقریب کے اختتام پر شہدائے پولیس کے ورثاء کو پھولوں کے گلدستے اور تحائف بھی دئیے گئے ۔کھانے کا بھی وسیع انتظام تھا۔ سٹی پولیس آفیسر شہدائے پولیس کی فیملیز میں گھل مل گئے ۔ ان کے مسائل دریافت کئے اور ان کے حل کے لئے متعلقہ افسران کو مناسب احکامات جاری کئے ۔
محکمہ پولیس کی جانب سے اپنے شہدائے پولیس کی فیملیز کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروانا ایک احسن قدم ہے ۔اس عمل سے فورس کے جوانوں کا مورال بلند ہو گا اور وہ خود کو احساس اور تحفظ کے دائرے میں محسوس کریں گے ۔سٹی پولیس آفیسر اشفاق خان کا یہ فعل بھی قابل تحسین ہے کہ وہ خود اس دفعہ 95شہدائے پولیس کے گھروں میں گئے اور ایس پی ڈویژنز اور ایس ڈی پی اوز کو طبی موت وفات پانے والے 108پولیس افسران کے گھروں میں بھیجا۔ جنہوں نے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا اور انہیں عید ی بھی دی۔میرِ کارواں کی طرف سے ایسے احسن اقدامات رعایا پر خوش بختی کی علامت ہوتے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button