شہباز شریف کی بطور وزیراعظم نامزدگی پارٹی فورم پر نہیں ہوئی، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ سے کوئی پس پردہ بات چیت نہیں ہورہی، اداروں کے درمیان رشتے آئین نے بنا دیئے ہیں اور اس کے تحت ساری بات چیت سامنے ہی ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں ملک بھر کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پی ایف یو جے کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ فوج اور عدلیہ اس ملک کے ادارے ہیں اور سب کا مقصد ملک کی بہتری ہے۔ فوج اور عدلیہ سے کوئی پس پردہ بات چیت نہیں ہورہی، اداروں کے درمیان رشتے آئین نے بنا دیئے ہیں، اس کے تحت ساری بات چیت سامنے ہی ہوتی ہے۔
آئندہ عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئندہ وزیر اعظم کے نام پر وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کی بطور وزیراعظم نامزدگی پارٹی فورم پر نہیں ہوئی، نوازشریف نے انہیں میڈیا سے گفتگو میں نامزد کیا ہے۔
عدالتی فیصلوں سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں احتساب صرف سیاستدانوں کا ہی ہورہا ہے، عدالتی فیصلے ایسے ہونے چاہیے جنہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے اور حوالہ دیا جائے لیکن اب ایسے فیصلے ہو رہے ہیں جن کا تاریخ میں شائد حوالہ نہ دیا جا سکے، کسی کو ایک دن اور کسی کو پوری زندگی کے لئے نااہل قراردیا گیا۔ یہ سب عجیب فیصلے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کے لئے اچھے نام ذہن میں موجود ہیں، آئین کے تحت اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے ایک ماہ قبل قائد حزب اختلاف سے مشاورت شروع کی جائے گی۔ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں عوام میں ہوتے ہیں، عوام جس جماعت کے حق میں فیصلہ کریں گے وہ حکومت بنا لے گی، عام انتخابات میں ہر امیدوار کامیابی کے لئے اپنا اپنا زور لگائے گا، ہم نے بہت کام کئے ہیں اس لئے ہمیں الیکشن میں کامیابی کی توقع ہے۔
پرویز رشید اور چوہدری نثار کے درمیان اختلافات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے پارٹی میں کوئی تنازع ہوتا ہی نہیں تھا، چوہدری نثار اور پرویز رشید پارٹی کے اہم رہنما ہیں ، ان کی جانب سے دیئے گئے بیانات کوئی مسئلہ نہیں، اختلافات تو گھر میں بھی ہو جاتے ہیں اور یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔