شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کو استعفیٰ دینا پڑے گا : آصف علی زرداری
لاہور(نیوز وی او سی آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس میں جو فیصلہ کیا جائے گا ہم اسے قبول کریں گے، ماڈل ٹاﺅن میں قتل عام کو سارا دن میڈیا پر دکھایا گیا ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناءاللہ اس قتل عام میں ملوث ہیں، ان دونوں کو فوری طور پر مستعفی ہونا پڑے گا اور نواز شریف پر302کا مقدمہ ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطحی وفد نے ماڈل ٹاﺅن میں طاہر القادری سے ملاقات کی اور سانحہ ماڈل ٹاون کیس پر مشاورت کی ، اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ماڈل ٹاﺅن میں14شہید ہیں مگر میں تو کہتا ہوں100شہید ہیں ، کیوں کہ جو شہید ہوگیا اس کی دعا مانگ لیتے ہیں مگر اس واقعے کے متاثرین کو تو ساری زندگی میں دیکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ قادری صاحب کے ساتھ ہمارا پرانا رشتہ ہیں، شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کواستعفیٰ دے کر قانون کے سامنے پیش ہونا پڑے گااور نواز شریف پر 302کا پرچہ ہونا چاہیے۔ اگر یہ خود استعفیٰ دینے کے لئے تیار نہیں ہوں گے توہم ان سے انصاف لیں گے۔طاہر القادری نے اے پی سی کی دعوت دی وہ ہم نے قبول کی ہے اور ہم آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو ہم لے کر چلیں گے۔
شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان اپنی جان بچانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سعودی عرب جا کر اپنی جائیدادیں اور سیاست بچانے کے لئے دوستوں کی مدد مانگ رہے ہیں لیکن شریف خاندان کو ہم یہ پیغام دیتے ہیں کہ ایسا اس بار ہم کسی بھی صورت میں نہیں ہونے دیں گے۔ شریف خاندان جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اورسعد رفیق کا بیان بھی اس بیانیے کو تقویت دینے کے لئے دیا گیا تھا ۔سعد رفیق کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے ردعمل دے دیا اور میں اس پر جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔
آصف علی زرداری نے جنرل (ر) پرویز مشرف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمانڈو کمر درد کا بہانہ بنا کر فرار ہوگیا ہے جبکہ باہر جا کر ڈانس کر رہا ہے۔ ملک میں ایس ایچ اور اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا جبکہ میں نے اقتدار سنبھالتے ہیں پارلیمنٹ کو اختیارات دئیے، پرویز مشرف ہر فیصلہ اپنے مرضی سے کرتے تھے۔میاں نواز شریف کی غلطیوں سے فائدہ اٹھا کر پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ مشرف اگر اتنا بہادر کمانڈو بنتا ہے تو ملک میں آکر عدالتوں کا سامنا کرے۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے یہ مﺅقف رہا کہ کوئی بادشاہ ہو یا فقیر سب کو یکساں انصاف ملنا چاہیے، پاکستان میں امیروں کو کوئی پوچھتا نہیں جبکہ غریبوں کو انصاف ملتانہیں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداکو مکمل انصاف فراہم کرنے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کا بھرپور ساتھ دیں گے۔
قبل ازیں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نئے این آر او کے لئے سعودی عرب میں ہیں ، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے ، ہمیں کسی دوسرے ملک سے مدد لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ سعودی عرب کا فیصلہ خانہ کعبہ کا فیصلہ نہیں ہوگا، ہم آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ حکمران اپنے فیصلے کروانے کے لئے باہر کی طاقتوں کی جانب دیکھتے ہیں۔طاہر القادری نے پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ۔