انٹرنیشنل

شمالی کوریا سے رہا ہونے والا امریکی طالب علم چل بسا

(بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس آف کینیڈا )
سیئول: شمالی کوریا میں تقریباً ڈیڑھ سال قید میں رہنے کے بعد حال ہی میں رہا کیے جانے والے امریکی طالب علم اوٹو وارم بیئر ہلاک ہوگئے۔
رواں ماہ 15 جون کو شمالی کوریا نے 17 ماہ سے قید امریکی شہری کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرنے کا اعلان کیا تھا، اہلخانہ کے مطابق یونیورسٹی آف ورجینیا کا 22 سالہ طالب علم اوٹو وارم بیئر جب امریکا پہنچا تو وہ کومے میں تھا۔
امریکی ریاست اوہائیو میں واقع طالب علم کے آبائی شہر سنسناٹی میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ شمالی کوریا میں قید کے دوران 22 سالہ اوٹو کے دماغ کو شدید چوٹ لگی تھی، لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ چوٹ کی نوعیت کیا تھی۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا سے رہا ہونے والے طالب علم کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے شمالی کوریا کو ظالمانہ حکومت قرار دیا ہے۔
اوٹو کے خاندان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کے بیٹے کے ساتھ شمالی کوریا میں جو سفاکانہ سلوک کیا گیا، اس کا نتیجہ ہلاکت کے سوا کچھ اور نہیں ہوسکتا تھا۔
خیال رہے کہ اوٹو وارم بیئر کو جنوری 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا اور شمالی کوریا کے میڈیا کے مطابق انہیں اسی سال مارچ میں پروپیگینڈا مہم کے الزام میں 15 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔
اوٹو وارم بیئر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہیں شمالی کوریا کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ سال مارچ میں ٹرائل کے بعد ان کا بیٹا بیمار ہوگیا تھا اور نشہ آور ادویات کے استعمال کے باعث کومہ میں چلا گیا تھا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ واشنگٹن کو حال ہی میں خفیہ معلومات ملی ہیں جن میں بتایا گیا کہ اوٹو وارم بیئر کو حراست کے دوران مستقل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں اوٹو وارم بیئر کے والد کے حوالے سے بتایا تھا کہ ان کے بیٹے کو 146وحشیانہ تشدد145 کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث وہ ایک سال سے زائد عرصے سے کومہ میں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button