شاہدرہ میں اتائیت اورمضر صحت بوتل فیکٹریوں کاراج
بہاول پور ۔31مئی2017
(ماجد صدیقی سینیر صحافی نیوز وائس آف کینیڈا)
شاہدرہ میں اتائیت اورمضر صحت بوتل فیکٹریوں کاراج ‘ عوام نکونک ‘ اتائی نیلے پیلے انجکشن اور مضر صحت پانی کی فروخت والوں نے اہلیان شاہدرہ کی زندگیوں سے کھیلنا شروع کر دیا ‘کوئی پرسان حال نہیں ‘محکمہ ہیلتھ و فوڈ اتھارٹی خاموش تماشائی ‘ کمشنر بہاول پور ڈویژن اورڈی سی بہاول پورفوری نوٹس لیں۔ تفصیل کے مطابق بہاول پور شہر کے گنجان آباد علاقہ شاہدرہ میں اتائیت کی بھر مار ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ شاہدرہ کے ہر گلی کوچے میں اتائیوں نے موت گھر بنا کر لوگوں کوعلاج معالجہ کے نام پر موت بانٹناشروع کر رکھی ہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہواہے کہ یہ اتائی لوگوں کو نیلی پیلی گولیاں اور ڈیکسا میتھا زون کے انجکشن لگا کر بھاری فیس وصول کر لیتے ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ اسی طرح شاہدرہ میں ہی لوکل برانڈ کی بوتلوں کی فیکٹریاں اہلیان شاہدرہ میں مضر صحت ہونے کی وجہ سے بیماریاں بانٹ رہی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ شاہدرہ کی مختلف جگہوں پر یہ مضر صحت بوتل فیکٹریوں میں بیمار کاریگروں کے ذریعے کام کروایا جا رہا ہے جبکہ ان جگہوں پر کام کرنیوالے کاریگروں کے کسی بھی قسم کے ہیلتھ سرٹیفکیٹ یا فیکٹری مالکان نے کاروبار کا لائسنس حاصل نہیں کیا اور ایسنس ڈال کرمختلف برانڈ کی کولا ‘ لیچی وغیرہ بنانے میں مصروف ہیں جو کہ لوگوں میں بیماریوں کی بڑی وجہ ہے جبکہ ان فیکٹروں میں صفائی ستھرائی نام کی کوئی چیزسرے سے ہی موجود نہیں۔ اہلیان شاہدرہ نے اس امر پر حیرت کااظہارکیا ہے کہ محکمہ ہیلتھ اور فوڈ اتھارٹی نے شہر بہاول پور کی سب سے بڑی آبادی کے مکینوں کواتائیوں اور مضر صحت بوتلیں بنانے والوں کے ہاتھوں یرغمال بنوادیا اور یہ دونوں ادارے کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں ۔شہریوں نے کمشنر بہاول پورڈویژن اور ڈی سی بہاول پورسے صورتحال کا فوری نوٹس لیکران لوگوں کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔