شام پرحملے کے بعد امریکا سے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا،ترجمان روسی صدر
ماسکو: روس نے شام پر میزائل حملے کے بعد امریکا سے فضائی معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کے بعد امریکا سے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے شامی ایئربیس پر کروز میزائلوں سے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اس کے اتحادی ملک کی فوج پر حملہ کیا جو ناقابل قبول ہے اور اس حملے کے بعد واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان شام کی فضائی حدود کے استعمال کے لئے طے پائے گئے معاہدے کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔
روسی صدر کے ترجمان کے مطابق شام کے صدر بشارالاسد کی فوج پر حملے کے بعد روس اور امریکا کے درمیان تعلقات پرانی سطح پر نہیں آسکتے اور اس حملے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں اور روس کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب روسی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ امریکا کا شام میں فوجی بیس پر میزائل حملہ فضائی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کے بعد ماسکو اپنے اہداف اب خود حاصل کرے گا۔
واضح رہے کہ شامی فضائی حدود میں روس اور امریکا کے لڑاکا طیاروں کے آمنے سامنے آنے کے بڑھتے واقعات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 2015 میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے جس کے مطابق دونوں ممالک شام میں فضائی کارروائی سے قبل ایک دوسرے کو آگاہ کرنے کے پابند تھے۔