شام میں کیمیائی حملوں کی تحقیقات کی قرارداد کو روس نے دوبارہ ویٹو کردیا
نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام میں کیمیائی حملوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد کو روس نے ایک بار پھر ویٹو کردیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل میں شام میں کیمیائی حملوں کی انکوائری کی مدت میں توسیع کی قرارداد روس نے ویٹو کردی۔ 11 ممالک نے قرراداد کی حمایت کی جب کہ روس اور بولیویا نے مخالفت میں ووٹ دیا، نیز چین اور مصر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا
امریکی مندوب نکی ہیلی نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے نہتے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو قرارداد دوبارہ پیش کریں گے۔ قوام متحدہ میں روسی سفیر ویسلے نیبینزیانے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کی گئی تحقیقات جانبدار ہیں جس کی کسی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی۔
روس نے اپنے حلیف بشار الاسد کی حمایت میں سلامتی کونسل میں یہ 10 ویں قرارداد ویٹو کی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو شام کے شہر خان شیخون میں سیرین گیس حملے میں 80 سے زائد عام شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔ اقوام متحدہ کی انکوائری میں شامی حکومت کو کیمیائی حملے کا ذمے دار قرار دیا گیا تھا۔