شام میں روسی بمباری سے 11 ہزار عام شہری ہلاک ہوئے،-
صنعاء: شام میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم سیرین آبررویٹری نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران شام میں صرف روس کی بمباری سے 11 ہزار سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک ہزار بچے بھی شامل تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق شام میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم سیرین آبزرویٹری نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ روس نے 30 ستمبر 2015 سے شام میں فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جو تاحال جاری ہے اور اس بمباری کے نتیجے میں اب تک 686 خواتین سمیت 11 ہزار 312 عام شہری مارےجا چکے ہیں ہلاک ہونے والوں میں 1175 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی بمباری میں مہلک ایلومینیم اور آئرن آکسائیڈ جیسے مادوں سے تیار کردہ بم استعمال کئے گئے اور 500 کلوگرام وزنی یہ بم انسانوں سمیت ہرجاندار کے لئے انتہائی خطرناک تصور کئے جاتے ہیں اور ان بموں کی زد میں آنے والے انسان 2 سے ڈھائی منٹ میں جل کر خاکستر ہوجاتے ہیں۔
روسی فضائیہ کی جانب سے تھرمائیٹ چھوٹے سائز کے بم بھی استعمال کئے گئے جن کے ذریعے عوام اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایک ہی وقت میں 50 سے 110 پھینکے جانے والے یہ گولے اپنے ہدف پر لگنے کے بعد 20 سے 30 میٹر تک بڑی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔