شامی میزائل ڈیفنس سسٹم نے امریکہ کے 13 میزائل اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کردیے
دمشق (نیوز وی او سی آن لائن) امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کی حمایت کے ساتھ شام پر 120 میزائل داغے ہیں تاہم شام کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ شامی میزائل ڈیفنس سسٹم نے امریکہ کے 13 میزائل اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کردیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی جانب سے شام پر ایک گھنٹے تک میزائل داغے گئے جس میں برطانیہ اور امریکہ کے جیٹ طیاروں نے حصہ لیا تاہم شام کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 13 میزائل راستے میں ہی مار گرائے گئے ہیں۔ امریکی میزائل دمشق کے جنوب میں قصویٰ کے مقام پرگرائے گئے ہیں۔ بشارالاسد کی حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ میزائل ڈیفنس سسٹم کو متحرک کردیا گیا ہے اور کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ دوسری جانب امریکی میزائل حملوں کا نشانہ بننے والے فوجی اڈے اور ایئرپورٹس پہلے ہی خالی کرالیے گئے تھے۔
جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب رات گئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رات گئے اپنے خطاب میں شام کے خلاف فوجی کارروائی کا اعلان کیا، جس کے ساتھ ہی شامی دارالحکومت دمشق میں کئی دھماکے سنے گئے۔امریکا کے ٹام کروز اور برطانیہ کے اسٹروم شیڈو میزائلز نے دمشق اور حمص کے قریب مختلف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔امریکا کے دفاعی حکام کے مطابق حملے میں شام کے سائنسی تحقیقی ادارے اور کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ امریکی میرین کور کے جنرل ڈینفورڈ نے واضح کیا کہ حملوں میں جیٹ طیاروں نے حصہ لیا اور روس کو ان حملوں اور اہداف کے بارے میں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
دنیا تیسری جنگ عظیم کے بالکل کنارے پر آگئی، امریکہ نے ایسا ’خفیہ ہتھیار‘چلا دیا کہ پوری دنیا خوف میں ڈوب گئی
واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے قرارداد منظور کرانے میں ناکامی کے باوجود برطانیہ اور فرانس کی مدد سے شام پر حملہ کیا اور حملوں کے لیے صدر ٹرمپ نے نہتے شہریوں پر شام کی فوج کے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو جواز بنایا ہے۔برطانیہ کی وزارت دفاع نے بھی شام پر حملوں میں جیٹ طیاروں کے استعمال کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ رائل ایئرفورس کے ٹورنیڈو جی آر فورز طیاروں نے حمص سے 15 کلومیٹر دور فوجی تنصیبات پر میزائل داغے ہیں۔