سی پیک منصوبہ کے خلاف بھارت کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے ،بھارتی میڈیا
نئی دہلی 5 اکتوبر
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
سی پیک متنازعہ علاقہ سے گزرتا ہے،اوبور یوریشیا پر چین کے غاصبانہ قبضے اور وسائل کے استحصال کا غماز ہے، جم میٹس
پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ(سی پیک ) کے خلاف بھارتی حمایت میں امریکہ نے اپنا وزن بھی ڈال دیا ہے، امریکہ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ متنازع علاقہ سے گزرتا ہے، امریکہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مخالفت کرتا ہے، ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ یوریشیا پر چین کے غاصبانہ قبضے اور قدرتی وسائل کے استحصال کا غماز ہے۔
دی اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے سی پیک کے حوالے سے بھارتی خدشات کو درست قرار دیتے ہوئے اپنی حمایت کا وزن بھارتی پلڑے میں ڈال دیا ہے ۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ متنازع علاقے سے گذرتا ہے اور ہماری نظر میں ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کی کوئی مصدقہ حیثیت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اس سال بھارت نے پاکستان میں چین کی 60بلین ڈالر سرمایہ کاری پر بہت زیادہ واویلا کیا تھا اور اس منصوبہ کے خلاف دنیا بھر میں اپنے حمایتی ممالک سے سفارتکاری کے ذریعے اپنی حمایت میں آواز اٹھانے کے لئے کہا تھا ۔
سی پیک چونکہ پاکستان سے متعلق ہے اور یہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا پرچم بردار منصوبہ ہے اس لئے بھارت نے اس منصوبہ کے خلاف منصوبہ بندی کے ذریعے اپنی حمایت میں اضافہ کیا ہے تا کہ اس منصوبہ پر قدغن لگائی جا سکے۔امریکی کانگریس کے اجلاس میں جم میٹس نے سینٹ کمیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبہ پر بھارتی رد عمل درست ہے کیوں کہ یہ منصوبہ متنازع کشمیر کے علاقے سے گذرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ عمل بذات خود ایک حل طلب مسئلہ ہے اور سی پیک کی وجہ سے دونوں ممالک میں تنازعات میں اضافہ ہو گا۔ جم میٹس نے امریکی سینیٹر چارلس پیٹر کے اوبور منصوبہ کے حوالے سے کئے گئے سوال پر کہا کہ یہ منصوبہ صرف چین کے حق میں ہے اور چین اس منصوبہ سے یوریشیا پر غاصبانہ قبضہ چاہتا ہے اور دوسرے ممالک کے قدرتی وسائل کا استحصال چاہتا ہے۔ چین بری اور بحری راستوں پر اپنا کنٹرول چاہتا ہے۔ یہ تمام خدشات امریکہ کے مفاد سے متصادم ہیں چین افغانستان میں بھی افغان قوم سے محض کھیل کھیل رہا ہے۔