پاکستان

سکھ نوجوان کی پگڑی کی ’توہین‘ پر مقدمہ درج

सिख युवक पगड़ी की ‘अपमान’ पर मुकदमा दर्ज
چیچاوطنی 17جون 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈ)
مہندر کے بقول سکھ مذہب میں پگڑی کو مقدس تصور کیا جاتا ہے اور اسے زمین پر پھینکنا سکھ مذہب کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے چیچا وطنی کی پولیس نے ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے پانچ ملازمین اور بس ٹرمینل کے مالک کے خلاف ایک سکھ مسافر کی پگڑی کی مبینہ بے ادبی کرنے پر توہین مذہب کے قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملتان کا رہائشی 29 سالہ مہندر پال سنگھ ایک نجی بس کے ذریعے فیصل آباد سے ملتان جا رہا تھا کہ راستے میں ڈجکوٹ کے مقام پر بس خراب ہو گئی اور سست رفتاری کے باعث وہاں سے چیچا وطن تک کا راستہ ایک گھنٹے کی بجائے پانچ گھنٹے میں طے ہوا۔
مبینہ طور پر جب مہندر سنگھ اور دیگر مسافروں نے بس کی کم رفتار کی شکایت کی اور دوسری گاڑی میں آگے کا سفر کرنے کا کہا تو بس کمپنی کی انتظامیہ اور مسافروں کے درمیان تلخ کلامی اور بعد میں ہاتھا پائی ہو گئی۔
مبینہ طور اس دوران بس ٹرمینل کے ایک ملازم رشید گجر نے مہندر سنگھ کی پگڑی اتار کی زمین پر پھینکی۔
مہندر کے بقول سکھ مذہب میں پگڑی کو مقدس تصور کیا جاتا ہے اور اسے زمین پر پھینکنا سکھ مذہب کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔
اس کا موقف تھا کہ وہ ایک پاکستانی شہری ہے اور اس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف توہین مذہب کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
پولیس نے اس کی درخواست پر بس ٹرمینل کے مالک اور پانچ ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button