ایڈیٹرکاانتخاب

سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مجرموں کی اپیلیں سننے سے انکار

اسلام آباد(نیوز وی او سی ) سپریم کورٹ کے سنیئر جج، جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مجرموں کی اپیلیں سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 16ویںآئینی ترمیم کے تحت ملٹری کورٹس کے قیام کے خلاف لارجر بنچ میں اختلافی نوٹ لکھا تھا اس لئے وہ کیس نہیں سن سکتے جب کہ ساتھی ججز جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بھی مخالفت میں فیصلہ (نوٹس لکھے)۔ انہوں نے ہدایت کہ چیف جسٹس کو نئی درخواست دی جائے کہ کیس کسی اور بنچ میں لگایا جائے، اگر فاضل بنچ نے کیس سنا تو ملٹری کورٹس کی سماعت کو کالعدم قرار دے دیں گے۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملٹری کورٹس بلوچستان سے اگست2016ء کو سزائے موت سنائے جانے والے مجرموں ندیم عباس عرف محمد علی، سید جہانگیر حیدر عرف عرفان عبداللہ، محمد ذیشنان عرف قیصر عباس کی اپیلوں کی سماعت کی۔ وکیل مزمل بخاری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہیں ملٹری کورٹ سے مقدمہ کا ریکارڈ نہیں دیا گیا مجرموں کا تعلق ڈیرہ اسمعیل خان سے ہے ان کا تعلق اہل تشیع سے انہوں نے جعلی شناختی کارڈ بنوارکھے تھے جو برآمد بھی ہوئے ہیں ان پر الزام ہے کہ وہ آرمی پر حملوں میں ملوث ہیں ایف آئی آر میں ان پر ایسے پندرہ مقدمات کی ذمہ داری عائد کی گئی مجرم ابھی مچھ جیل میں قید ہیں، معاملے پر سپریم کورٹ نے 3جولائی 2012کو سوموٹو بھی لیا تھا، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ متفرق درخواست جلد دائر کردی جائے کہیں ایسا نہ ہو فوجی عدالتیں مجرموں کو پھانسی پر لٹکا چکی ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button